سرینگر// حزب المجاہدین کے دو کمانڈروں، ریاض نائیکو اور سمیر ٹائیگر،کے مابین ایک مبینہ گفتگو کے دوران اولالذکر نے پنچایت الیکشن کیلئے کھڑا ہونے والوں کی آنکھوں میں تیزاب ڈالکر انہیں اندھا کردئے جانے کیلئے کہا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائیٹوں پر وائرل ہوئی ایک آڈیو کلپ میں ریاض نائیکو اور سمیر ٹائیگر نہایت اعتماد کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک دوسرے سے اپنے لئے ”شہادت کی دعائیں“کرواتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں۔
گفتگو کے دوران ٹائیگر،جو شوپیاں علاقہ میں ایک مشہور جنگجو کمانڈر ہیں،اپنے کمانڈر ریاض نائیکو سے کہہ رہے ہیں کہ شوپیاں میں ٹائیگر اور انکے والد کے بارے میں پوسٹر چسپاں پائے گئے ہیں جن میں ان پر فوج کیلئے مخبری کرنے کے جیسے الزامات درج ہیں۔ٹائیگر چاہتے ہیں کہ ریاض نائیکو اپنی طرفسے ان باپ بیٹے کے حق میں بیانِ صفائی جاری کریں تاہم نائیکو انہیں ایسی باتوں پر توجہ نہ کرنے کیلئے کہتے ہیں”یہ سب ایجنسی والوں کا کام ہے،وہ مجاہدین اور لوگوں کے مابین دراڑ پیدا کرنا چاہتے ہیں،آپ بے فکر رہیں ہم آپ پر بھروسہ کرتے ہیں اور آپ کے والد صاحب کو بھی جانتے ہیں۔اس سے پہلے بھی کئی ساتھیوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن اس سے فقط انکی عزت میں اضافہ ہی ہوا ہے،انسان کو خود معلوم ہونا چاہیئے کہ وہ کچھ غلط نہیں کر رہا ہے“۔
ریاض نائیکو کا کہنا ہے کہ انتخابات میں کھڑا ہونے والے انکے خاندانوں میں نالائق اور بے کار ترین افراد ہوتے ہیں جنہیں انکے گھر والے جان بوجھ کر انتخابات میں کھڑا ہونے کیلئے کہتے ہیں تاکہ انہیں جنگجو ہلاک کریں اور پھر ان گھروں کو سرکاری نوکری اور نقد معاوضہ ملے اور یہ گھر آباد ہوجائیں۔
ٹائیگرکوپنچایت الیکشن کے بارے میں ہدایات مانگتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں۔وہ پوچھتے ہیں”پنچایت الیکشن جلد ہی ہونے جارہے ہیں،ہمیں اس بارے میں کیا کرنا چاہیئے؟آپ کا حکم کیا ہے“۔جواب میں ریاض نائیکو یہ بات واضح کرتے سنے جاسکتے ہیں کہ اب کی بار کسی کو تنگ یا ہلاک نہیں کیا جانا چاہیئے کیونکہ،بقولِ انکے،گذشتہ تیس سال میں لوگوں کو دھمکانے سے کچھ حاصل نہیں ہو سکا ہے۔تاہم وہ کہتے ہیں ”ہمیں انہیں اندھا کرنا چاہیئے“۔وضاحت کرتے ہوئے وہ کہتے ہیںکہ جو کوئی بھی الیکشن میں کھڑا ہوگا انہیں پکڑ کر انکی آنکھوں میں تیزاب کے قطرے ڈالکر انہیں پوری عمر کیلئے اندھا کردینا چاہیئے۔جموں کشمیر سرکار نے اگلے ماہ کی پندرہ تاریخ سے پنچایتی انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہوا ہے ۔مزاحمتی قیادت نے ان انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہوا ہے۔
انتخابات میں کھڑا ہونے والوں سے متعلق اپنے ”تجربے“کی بنیاد پر ریاض نائیکو کا کہنا ہے کہ انتخابات میں کھڑا ہونے والے انکے خاندانوں میں نالائق اور بے کار ترین افراد ہوتے ہیں جنہیں انکے گھر والے جان بوجھ کر انتخابات میں کھڑا ہونے کیلئے کہتے ہیں تاکہ انہیں جنگجو ہلاک کریں اور پھر ان گھروں کو سرکاری نوکری اور نقد معاوضہ ملے اور یہ گھر آباد ہوجائیں۔وہ کہتے ہیں”گذشتہ سال کے انتخابات میں کئی لوگ ایجنسیوں کے ہاتھوں اور کچھ ہمارے ہاتھوں بھی مارے گئے تھے۔اس سے کچھ حاصل نہیں ہوا لہٰذا ہمیں انہیں اندھا کردینا چاہیئے“۔انکا مزید کہنا ہے کہ الیکشن لڑنے والے اندھے ہوجائیں تو انکے گھروں کو، مبینہ منصوبے کے مطابق ،کوئی فائدہ پہنچنے کی بجائے ان اپاہجوں کا بوجھ پوری زندگی ڈھونا ہوگا اور یہی انکی سزا ہوگی۔
حزب المجاہدین نے یہ وضاحت نہیں کی ہے کہ یہ ریکارڈنگ اصل ہے یا نہیں اور جو کچھ نائیکو نے کہا ہے وہ تنظیم کی پالیسی ہے یا ریاض کی ذاتی رائے ہے۔ ایک اخبار کے پوچھے جانے پر پولس کے انسپکٹر جنرل منیر خان نے بھی اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے کو قبل از وقت بتاتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک نے اس ریکارڈنگ کی اصلیت معلوم ہوجائے وہ کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں۔یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ گذشتہ سال پے درپے ہوئے اینکاونٹروں اور ان میں حزب المجاہدین کے درجنوں جنگجوو¿ں کے مارے جانے کے بعد ریاض نائیکو نے اپنے لڑاکوو¿ں کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگادی تھی ۔
یہ بھی پڑھیں
حزب کمانڈر ریاض نائیکو کی کھلے عام نمودار،پرچم پاکستان سے متعلق اہم بات کی!