سرینگر// تفتیشی ایجنسی این آئی اے کو ”بھارت کا نیا جنگی ہتھیار“قرار دیتے ہوئے بزرگ مزاحمتی راہنما سید علی شاہ گیلانی نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو کنپٹی پر بندوق رکھ کر اُنہیں اپنے ”بنیادی کاز“سے دستبردار کرنے کی کوشش میں ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ اُنکی تحریکِ حُریت کو خصوصی طور نشانے پر لیا جاچکا ہے اور اسکے لیڈروں و کارکنوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دہلی کے پالیسی ساز ہماری کنپٹی پر بندوق رکھ کر ہمیں اپنے بنیادی کاز سے دستبردار کرانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے وہ کسی طرح کے اخلاقی یا انسانی ضابطے کو پیش نظر نہیں رکھتے ہیں
سید گیلانی کے ایک ترجمان کی جانب سے جاری ہوئے ایک بیان کے مطابق حُریت کانفرنس کی مجلسِ شوریٰ کا کل اجلاس منعقد ہوا جس میں ” متفقہ رائے قرار پائی کہ بھارتی حکمران کشمیر کے حوالے سے اپنی جنونی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور وہ ایک سیاسی اپروچ اپنانے کی بجائے جنگی جنون پیدا کرکے اصل مسئلے سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں“۔
اس موقعے پرسید گیلانی نے کہا” دہلی کے پالیسی ساز ہماری کنپٹی پر بندوق رکھ کر ہمیں اپنے بنیادی کاز سے دستبردار کرانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے وہ کسی طرح کے اخلاقی یا انسانی ضابطے کو پیش نظر نہیں رکھتے ہیں۔ تحریکِ حُریت کا کوئی ڈھکا چھُپا یاخفیہ کام یا پروگرام نہیں ہے بلکہ ہم ہر عمل سطحِ زمین پر رہ کر انجام دیتے ہیں اور وہ خالصتاً سیاسی نوعیت کا ہوتا ہے“۔اُنہوں نے مزید کہا ہے” جموں کشمیر کے آزادی پسند عوام ہمارے ساتھ ہر سطح پر تعاون کرتے ہیں اور وہ تحریکِ حُریت کو اپنی اُمنگوں اور آرزووں کی ترجمان جماعت سمجھ کر اس کی بھرپور مالی مدد کرتے ہیں۔ کشمیریوں کی ایک مقامی تحریک ہے اور بھارت کے اس پروپگینڈے کی کوئی حقیقت نہیں ہے کہ یہ پاکستان کی شہہ پر چلائی جانے والی کوئی شورش ہے“۔
این آئی اے نے مزاحمتی قائدین کو حوالہ کے ذرئعہ پاکستان سے رقومات ملنے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسکی تحقیقات شروع کی ہوئی ہے۔
سید گیلانی نے ”این آئی اے کے پِٹارے “کو فوری طور پر بند کرانے کی صلاح دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اسطرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کا ایک شدید ردِعمل سامنے آسکتا ہے اور اس وقت حالات کسی کے بھی قابو میں نہیں رہیں گے۔ واضح رہے کہ بھارت کی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے مزاحمتی قائدین کو حوالہ کے ذرئعہ پاکستان سے رقومات ملنے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسکی تحقیقات شروع کی ہوئی ہے جسکے تحت گزشتہ ہفتے سرینگر سے نئی دلی تک کئی مقامات پر،سید گیلانی کے قرابت داروں اور کئی کاروباریوں وغیرہ کے یہاں، چھاپے مارے گئے ہیں۔