سرینگر // اقوامِ متحدہ میں امریکی سفری نکی ہیلے کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل میں صدر ٹرمپ کے کوشش کرنے کا امکان ظاہر کرنے کو علیٰحدگی پسندوں کے ساتھ ساتھ یہاں کے مین اسٹریم کے سیاستدانوں نے بھی حوصلہ افزاءقرار دیا ہے۔ہیلے کے بیان کے ردِ عمل میں دونوں خیموں کے رہنماوں نے کہا ہے کہ اسے ایک موقعہ جان کر لیتے ہوئے تنازعہ کشمیر کو حل کر لینے کی کوششیں شروع کی جانی چاہیئے۔
ہیلے کے بیان کو ”حوصلہ افزائ“قرار دیتے ہوئے علیٰحدگی پسند حریت کانفرنس نے کہا ہے”یہ(کشمیر) ایک سیاسی مسئلہ ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی المناک اور تکلیف دہ صورتحال سے عبارت انسانی المیہ بھی ہے ایسے میں دور حاضر کی سب سے بڑی طاقت امریکہ نے اس ضمن میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کا جو عندیہ دیا ہے وہ کشمیری عوام کیلئے اطمینان بخش ہے“۔حریت کانفرنس کے ترجمان نے بتایا” یہ بھی حسن اتفاق ہے کہ موجودہ وقت میں بھارت اور امریکہ کے تعلقات نہایت خوشگوار ہےں لہٰذا اس موقعہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت ہند کو چاہئے کہ وہ جموںوکشمیر سے متعلق اپنی روایتی معاندانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کو ترک کرکے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے موزوں اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے“۔
اس دوران جموں کشمیر اسمبلی کے ایک ممبر اور عوامی اتحاد پارٹی کے صدر انجینئر رشید نے بھی امریکی سفیر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مسئلہ کشمیر کے حل ہونے کی ایک امید پیدا ہوتے نظر آنے لگی ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا”کشمیری عوام ہندوپاک تنازعہ کے سب سے زیادہ شکار ہیں اور انہیں بہت زیادہ سہنا پڑ رہا ہے لہٰذا وہ ہر اس آواز اور اقدام کو خوش آمدید کہتے ہیں کہ جس سے تنازعہ کشمیر کا پُرامن اور قابل قبول حل نکلنے میں مدد ملنے کی توقع ہو“۔انہوں نے کہا ہے کہ سپر پاور ہونے کی حیثیت سے امریکہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نہ صرف یہ کہ بھارت اور پاکستان کے بیچ کشیدگی ختم کروانے میں کردار ادا کرے بلکہ یہ بھی کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے میں بھی ذمہ دارانہ رول ادا کرے کیونکہ کشمیری عوام اس حق کے لئے سن 47سے ہی بے شمار قربانیاں دیتے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے”کہ اگرچہ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں نے بہت پہلے مداخلت کی ہوتی لیکن پھر بھی یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ اقوام متحدہ میں امریکی سفر نیکی ہیلے نے فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے کسی جانبداری کے بغیر یہ کہا کہ صدر ٹرمپ اس بات کے خلاف ہیں کہ بھارت اور پاکستان میں کسی انہونی کے ہونے تک انتظار کیا جائے“۔
عوامی اتحاد پارٹی کے صدر نے وزیر اعظم نریندر مودی اور انکے پاکستانی ہم منصب نواز شریف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس موقعہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ممالک کی موجودہ کشیدگی کو باہمی تعاون،صلح جوئی اوراشتراک میں بدل کر ایک ایسا ماحول بنانا چاہیئے کہ جس میں خطے کے عوام امن و سکون اور بھائی چارہ کے ساتھ رہ سکیں۔انجینئر رشید نے کہا ” چونکہ وزیر اعظم مودی کو ملک میں ایک موثر اور بھاری منڈیٹ ملا ہوا ہے اور دوسری جانب پاکستان ہمیشہ ہی کشمیر کاز کی حمایت کرتا رہا ہے لہٰذا دونوں کے پاس امریکی تجویز یا پیشکش کو قبول نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے“۔