سرینگر// جموں کشمیر میں پُشتینی باشندگی کے قانون کی بنیاد دفعہ35-Aکی تنسیخ کیلئے سپریم کورٹ میں زیرِ شنوائی عرضی کی اگلی تاریخ کے نزدیک آنے کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے ریاست،باالخصوص وادی کشمیر،میں احتجاجی تحریک زور پکڑتی جارہی ہے۔جمعہ کے روز مزاحمتی جماعتوں کی جانب سے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے جانے کے بعد آج مین اسٹریم کی دو بڑی جماعتوں،نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی،نے مختلف علاقوں میں جلوس نکالے اور اس دفعہ کے دفاع کا عزم دہرایا۔
”دفعہ370اور 35اے ….خیرات نہیں ہے حق ہے یہ،انڈیا پُل نہ توڑو….ڈوب جاو گے،سپریم کورٹ کو چوردروازے کے بطور استعمال نہ کرو….جموں کشمیر کی دیواریں نہ پھلانگو“۔
نیشنل کانفرنس کی جانب سے یاست کے تقریباََ سبھی اضلاع میں ریلیاں نکالی گئیں جبکہ حال ہی کوچہ اقتدار سے انتہائی بے آبرو ہوکر نکالی جاچکی پی ڈی پی نے بھی سرینگر میں ایک مظاہرہ کیا۔سرینگرمیں پارٹی کے ضلع صدر پیر آفا ق احمد ،گاندربل میں ضلع صدر و ایم ایل اے شیخ اشفاق جبار، بڈگام میں ضلع صدر حاجی عبدالاحد ڈار، بانڈی پورہ میں ضلع صدر میر غلام رسول ناز، بارہمولہ میں ضلع صدر جاوید احمد ڈار، کپوارہ میں ضلع صدر قیصر جمشید لون(ایم ایل سی ) ، پلوامہ میں یوتھ ضلع صدر جاوید رحیم بٹ، اننت ناگ میں ضلع صدر الطاف احمد کلو(ایم ایل اے) جبکہ کولگام میں ضلع صدر ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی(ایم ایل اے) کی قیادت میں احتجاجی ریلیاں برآمد ہوئیں۔ جموں،بشمول خطہ پیرپنچال و چناب ،اور کرگل و لداخ میں بھی ریاست کی خصوصی پوزیشن پر ہورہے حملوں کے خلاف احتجاج درج کیا گیا۔ سرینگر میں برآمد ہوئی احتجاجی ریلی کو پولیس کی بھاری جمعیت نے شیر کشمیر پارک کے نذدیک روکا اور آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔ پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس سے نکالی گئی اس ریلی میں جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال و دیگر کئی سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔
اننت ناگ میں الطاف کلو کی قیادت میں نکالی گئی ریلی کے شرکاءنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر کچھ اس طرح کے نعرے درج تھے”دفعہ370اور 35اے ….خیرات نہیں ہے حق ہے یہ،انڈیا پُل نہ توڑو….ڈوب جاو گے،سپریم کورٹ کو چوردروازے کے بطور استعمال نہ کرو….جموں کشمیر کی دیواریں نہ پھلانگو“۔جلوس میں شامل نیشنل کانفرنسی کارکنان دفعہ35-Aکے خلاف جاری مبینہ سازشوں کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے اور اسکا دفاع کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جانے کا عزم دہرارہے تھے۔
حال ہی کوچہ اقتدار سے انتہائی بے آبرو ہوکر نکالی جاچکی پی ڈی پی نے بھی سرینگر میں ایک مظاہرہ کیا۔
حال ہی تک بی جے پی کی شراکت کے ساتھ سرکار چلاتی رہیں محبوبہ مفتی کی پارٹی پی ڈی پی کی جانب سے سرینگر میں ایک ریلی نکالی گئی جسکے دوران پارٹی ترجمان رفیع احمد میر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جموں وکشمیر کے لوگ دفعہ 35 اے کے دفاع کے لئے یک جُٹ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا’’ہمیں امید ہے کہ دفعہ 35 اے کے حوالے سے فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔ اگر اس کے ساتھ کوئی مداخلت ہوئی یا کمزور کرنے کی کوشش کی گئی، وہ ایک بڑی آفت کو دعوت دے گی۔ وہ ایک شب خون ہوگا۔ اس کے خلاف ہم سب کو میدان میں آنا پڑے گا“۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جموںکشمیر کو ”خصوصی پوزیشن “دلانے والی آئین ہند کی دفعہ370اور ریاست میں پُشتینی باشندگی کے قانون کی بنیاد ،آئین کی دفعہ35-A،کی تنسیخ کیلئے بی جے پی اور سنگھ پریوار سے وابستہ دیگر تنظیمیں برسوں سے سرگرم ہیں تاہم اب ان دفعات کے مخالفین نے عدالت کا راستہ اختیار کیا ہوا ہے۔سپریم کورٹ میں دو الگ الگ عرضیاں دائر کی جاچکی ہیں اوردفعہ35-Aکو چلینج کرنے والی عرضی کی اگلی شنوائی 6اگست کیلئے طے ہے۔چونکہ پارلیمانی انتخابات کا ماحول بننے لگا ہے بعض مبصرین کے مطابق یہ امکان پیدا ہوگیا ہے کہ ان دفعات کی تنسیخ کا حکم دیا جائے گالہٰذا وادی میں بے چینی کی نئی لہر اٹھتے دکھائی دینے لگی ہے۔
یہ بھی دیکھئیں
ناصر اسلم دفعہ 35-A کے دفاع میں مجاہد لیکر سپریم کورٹ میں داخل