’طوفان کے آدمی‘کا ساتھ دینے پر محبوبہ کوپچھتاوا!

سرینگر//  سابق بھاجپا کی ٹھکرائی ہوئی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے پچھتاوے کے بیانات جاری کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ (اٹل بہاری)واجپائی کی بی جے پی اور(نریندرا)مودی کی بی جے پی میں” زمین وآسمان کافرق “ہے ۔انہوں نے یہ بات دہرائی ہے کہ انکی پارٹی کیلئے ”مودی کی بھاجپا“کے ساتھ اتحاد کرنا ”زہر نوشی“کے جیسا تھا۔محبوبہ مفتی،جنکے متوفی والد مفتی سعید نے مودی کو ”طوفان کا آدمی“قرار دیا تھا،حال ہی تک بھاجپا کے ساتھ اتحاد پر ”فخر“کرتی پھر رہی تھیں ۔تاہم اقتدار سے چلتا کئے جانے کے بعد انکا کہنا ہے کہ انکی پارٹی پی ڈی پی کو بھاجپا کے ساتھ جانے سے نقصان پہنچا ہے۔

محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم مودی اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی قائدانہ صلاحیتوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا”واجپائی کے دورمیں جموں وکشمیرسے جڑے مسائل کے حل کی راہیں ہموارہوگئیں جبکہ بھارت اورپاکستان کے مابین بھی تعلقات میں کافی بہتری آئی تھی۔2014کے اسمبلی انتخابات میں جب پی ڈی پی اوربی جے پی نے ہاتھ ملایاتومفتی صاحب کویہی اُمیدتھی کہ واجپائی جی کی طرح اب کی باربھی بھاجپاکی سرکارجموں وکشمیرکے حوالے سے افہام وتفہیم پرمبنی پالیسی اپنائے گی ،اورامن عمل کوآگے بڑھایاجائیگا“۔

پی ڈی پی کے 19ویں یومِ تاسیس سے متعلق سرینگر کے بعد جموں میں کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھاجپا کے ساتھ اتحاد میں سرکار چلاتے رہنے کے دوران انہیں ” جموں وکشمیرکے حوالے سے مفاہمت پرمبنی پالیسی“ کہیں نظرنہیں آئی اور اس اتحاد نے پی ڈی پی کو شدید نقصان سے دوچار کیا ۔انہوں نے کہاکہ انکے والد مفتی سعید نے جن مقاصدکے تحت بھاجپاکیساتھ ہاتھ ملایاتھااُنکی تکمیل میں” بھاجپااوراسکی مرکزی سرکار“حائل رہی ۔محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم مودی اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی قائدانہ صلاحیتوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا”واجپائی کے دورمیں جموں وکشمیرسے جڑے مسائل کے حل کی راہیں ہموارہوگئیں جبکہ بھارت اورپاکستان کے مابین بھی تعلقات میں کافی بہتری آئی تھی۔2014کے اسمبلی انتخابات میں جب پی ڈی پی اوربی جے پی نے ہاتھ ملایاتومفتی صاحب کویہی اُمیدتھی کہ واجپائی جی کی طرح اب کی باربھی بھاجپاکی سرکارجموں وکشمیرکے حوالے سے افہام وتفہیم پرمبنی پالیسی اپنائے گی ،اورامن عمل کوآگے بڑھایاجائیگا“۔انہوں نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم کے مابین ”زمین و آسمان کا فرق“ہے۔یاد رہے کہ مفتی سعید نے نہ صرف کشمیری عوام اور یہاں کی پارٹیوں کی منشاءو مرضی کے خلاف بھاجپا کے ساتھ اتحاد کیا تھا بلکہ انہوں نے وزیر اعظم مودی کی تعریفیں کرتے ہوئے انہیں”طوفان کا آدمی“قرار دیا تھا جبکہ مفتی کے انتقال کے بعد محبوبہ مفتی نے نہ صرف اتحاد کو جاری رکھا بلکہ انہوں نے کئی مواقع پر بھاجپا کے ساتھ اتحاد پر فخر کا اظہار کیا۔

مفتی کے وہ بیانات وائرل ہورہے ہیں کہ جو انہوں نے بحیثیتِ وزیرِ اعلیٰ کے دئے تھے اور جن میں وہ اب کے برعکس بھاجپا کے ساتھ پر بہت مطمعین نظر آتی ہیں۔

بھاجپا نے گذشتہ ماہ اچانک ہی محبوبہ مفتی کی سرکار سے حمایت واپس لیکر اسے دھڑام سے گرادیا تھا۔یہ فیصلہ بھاجپا کے ساتھ پر فخر کرنے والی محبوبہ مفتی کیلئے اتنا غیر متوقع تھا کہ وہ اور انکے وزراءتب سرینگر کے سیول سکریٹریٹ میں اپنے دفاتر میں مصروف تھے کہ جب انہیں ٹیلی ویژن کے ذرئعہ انکی سرکار گرادئے جانے کی خبر ملی تھی۔محبوبہ مفتی نے سرینگر میں بھی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے کہ بھاجپا کے ساتھ اتحاد انکے لئے زہر نوشی کے جیسا تھا۔انکے اس بیان پر انکے مخالفین کے ساتھ ساتھ عام کشمیری بھی انکا تمسخر اڑاتے پائے گئے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر محبوبہ مفتی کے وہ بیانات وائرل ہورہے ہیں کہ جو انہوں نے بحیثیتِ وزیرِ اعلیٰ کے دئے تھے اور جن میں وہ اب کے برعکس بھاجپا کے ساتھ پر بہت مطمعین نظر آتی ہیں۔

یہ بھی یاد کریں

ملک میں آگے بھی مودی سرکار ہی چلنے والی ہے:محبوبہ مفتی

Exit mobile version