سرینگر// شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع کے ایک جنگل میں جنگجووں نے فوج کے ایک اعلیٰ تربیت یافتہ کمانڈو کو ہلاک اور ایک جوان کو زخمی کردیا ہے۔جنگل کا محاصرہ جاری ہے اور جنگجووں کی تلاش کی جا رہی ہے۔سرکاری ذڑائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ فوج کی 4(پی اے آر اے)سے وابستہ مکل مینا نامی کمانڈو جنگجووں کی گولیوں کا شکار ہوکر شدید زخمی ہوگئے تھے اور انہوں نے اسپتال پہنچائے جانے سے قبل ہی دم توڑ دیا ہے۔ایک اور جوان زخمی ہوگئے ہیں تاہم فوجی اسپتال میں بھرتی اس جوان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
اس موقعہ پر شدید جھڑپ ہوئی جسکی ابتدا میں ہی مکل مینا اور ایک جوان زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور نزدیکی درگمولہ میں واقعہ فوجی اسپتال روانہ کردیا گیا جہاں مینا کو مردہ قرار دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج کہ 47راشٹریہ رائفلز(آرآر)نے منگل کی سہ پہر کے قریب کپوارہ کے کنڈی جنگل کا محاصرہ کیا تھا اور تلاشی کے دوران فوجی پارٹی اور جنگجووں کا آمنا سامنا ہوا اور جانبین میں گولیوں کا تبادلہ ہوا۔ ان ذرائع نے بتایا کہ اس موقعہ پر شدید جھڑپ ہوئی جسکی ابتدا میں ہی مکل مینا اور ایک جوان زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور نزدیکی درگمولہ میں واقعہ فوجی اسپتال روانہ کردیا گیا جہاں مینا کو مردہ قرار دیا گیا۔اس جھڑپ کے بعد جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم فوج نے علاقے کا محاصرہ جاری رکھا یہاں تک کہ بدھ کی دوپہر کے قریب جائے واردات سے کچھ دور ایک بار پھر جنگجوو¿ں تک پہنچ کرانہیں مار گرانے کی کوشش کی گئی۔دفاعی ذرائع کے مطابق یہ آپریشن جاری ہے اور فوج نے مزید کمک طلب کرکے جنگجووں کے فرار کے سبھی راستے مسدود کرنے کی کوشش کی ہے۔اس حوالے سے مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
اس سے قبل گذشتہ روز جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں فوج نے ایک چھاپہ مار کارروائی میں ایک گھر میں موجود جیشِ محمد کے دو جنگجووں کو مار گرایا تھا جن میں سے ایک کا تعلق پاکستان سے تھا۔اس جھڑپ کے دوران فوج نے جنگجووں کی کمین گاہ بنے مکان کو زین بوس کرنے کے علاوہ جنگجووں کی مدد کو آئی مقامی آبادی کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ایک نوجوان کو جاں بحق اور دیگر درجنوں کو زخمی کردیا تھا جن میں سے کئی ایک کی حالت مختلف اسپتالوں میں تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔اس واقعہ کے خلاف آج بدھ کو مزاحمتی قیادت کی کال پر وادی میں ہڑتال رہی جس سے معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر رہیں۔
یہ بھی پڑھئیں