پلوامہ میں جنگجو کا گھر جلانے کی کوشش،علاقے میں ہڑتال

فائل فوٹو

پلوامہ// حزب المجاہدین کے حال ہی مارے گئے ایک کمانڈر،سمیر ٹائیگر کی قبر کی بے حرمتی کئے جانے کے اگلے روز جنوبی کشمیر میں ہی لوگوں نے فورسز پر ایک سرگرم جنگجو کا گھر جلانے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اس پر احتجاج کیا ہے۔

یہ واقعہ جنوبی کشمیر میں پلوامہ ضلع کے گنڈبگ کاکہ پورہ گاوں کا ہے جہاں کے لوگوں کا الزام ہے کہ فوج نے رات کی تاریکی میں گاوں میں داخل ہوکریہاں کے ایک جنگجو،عادلی عرف وقاص جو جیشِ محمد کے ساتھ وابستہہیں، کا گھر جلانے کی کوشش کی ۔لوگوں کا الزام ہے کہ فوجی اہلکاروں نے مکان کے ارد گرد خشک گھاس بچھائی اور پھر کھڑکیوں پر تیل چھڑک کر آگ لگائی اور خود فرار ہوگئے۔چونکہ رمضان کی وجہ سے لوگ دیر تک جاگے رہتے ہیں اسلئے کسی نے مکان سے شعلے بلند ہوتے دیکھے اور آناََ فاناََ پوری بستی آگ بجھانے کیلئے جمع ہوگئی اورآگ بجھا بھی لی گئی۔لوگوں کا الزام ہے کہ مکان کے ارد گرد گھاس اور کھڑکیوں وغیرہ پر تیل چھڑکا دیکھ کر وہ سمجھ گئے کہ فوج نے مکان کو آگ لگائی ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں لوگ یہ کہتے سنے جاسکتے ہیں”یہ صرف ایک مکان کو جلانے کی بات نہیں بلکہ پورے گاوں کو آگ لگانے کی سازش معلوم ہوتی ہے“۔اس واقعہ کے خلاف رات بھر بستی میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور صبح کو آس پڑوس کے علاقوں میں دکانیں وغیرہ بند رہیں اور یہاں معمولات زندگی بری طرح متاثر رہیں۔

”یہ صرف ایک مکان کو جلانے کی بات نہیں بلکہ پورے گاوں کو آگ لگانے کی سازش معلوم ہوتی ہے“۔

پلوامہ میں پولس نے اس واقعہ کی خبر رکھنے کی تصدیق کے ساتھ کہا ہے کہ وہ گاوں والوں کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ذرائع نے متعلقہ پولس کے حوالے سے بتایا”ہم نے اس بارے میں سنا ہے اور ہم پورے واقعہ کی جانکاری جمع کررہے ہیں،ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ آگ کس نے لگائی ہے تاہم ہم تحقیقات کرینگے“۔ سرینگر میں فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے تاہم اسے ایک جھوٹا الزام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ میں کوئی فوجی اہلکار ملوث نہیں ہے۔

واضح رہے کہ جنوبی کشمیر نہ صرف جنگجوئیت کے گڈھ کے بطور ابھرا ہے بلکہ یہاں کے لوگ کھلے عام علیٰحدگی پسند جنگجووں کی حمایت میں آگے آئے ہیں۔چناچہ دو ایک سال کے دوران یہاں بے شمار اینکاونٹر ایسے ہوئے کہ جنکے دوران لوگوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر محاصرے میں پھنسے جنگجووں کو بچاکر لے جانے کی کوشش کی اور ایسی کوشش کئی بار کامیاب بھی ہوگئی۔لوگوں کا الزام ہے کہ اسی صورتحال کا ”بدلہ“لینے کیلئے یہاں کے لوگوں کو تنگ کرنے کے بطور کبھی گھروں اور گاڑیوں کو توڑا جارہا ہے اور کبھی میوہ باغات کاٹے جارہے ہیں۔

ایک روز قبل پلوامہ کے ہی دربگام میں سمیر ٹائیگر نامی جنگجو کمانڈر کی قبر،جو علاقے میں توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھی،کا کتبہ غائب پایا گیا اور اسکی بے حرمتی کئے جانے کے نشان پائے گئے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک روز قبل پلوامہ کے ہی دربگام میں سمیر ٹائیگر نامی جنگجو کمانڈر کی قبر،جو علاقے میں توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھی،کا کتبہ غائب پایا گیا اور اسکی بے حرمتی کئے جانے کے نشان پائے گئے۔چناچہ اس واقعہ کیلئے بھی فوج کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے لوگ احتجاج پر ہیں اور علاقے میں آج لگاتار دوسرے دن ہڑتال رہی۔یہاں کے لوگوں نے ضلع کمشنر سے بھی شکایت کی ہوئی ہے جنہوں نے معاملے کو ”دیکھ لینے“کی یقین دہانی کراتے ہوئے فی الحال لوگوں کے غصہ کو قابو کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئیں

سمیر ٹائیگر کی قبر کا کتبہ غائب،دربگام میں احتجاجی مظاہرے اور ہڑتال

Exit mobile version