”قبروں کی بے حرمتی“ کے خلاف 2 جون کو ہڑتال

سرینگر// بزرگ راہنما سید علی شاہ گیلانی کی سربراہی والی مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر کی مرکزی جامع مسجد کے اطراف میں فورسز کی تعیناتی،مذہبی معاملات میں مداخلت اور جنگجووں کے خاندانوں کو تنگ و طلب کئے جانے اور ایک حزب کمانڈر کی قبر کا کتبہ اٹھانے اور اسکی،مبینہ،بے حرمتی کرنے کے خلاف 2جون کیلئے کشمیر بند کی کال دی ہے۔اس روز عوام سے ”پُر امن احتجاج“کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔

ان شرمناک اور ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف مورخہ 2جون بروز سنیچر ریاست گیر ہڑتال کے ذریعے اپنا پُرامن احتجاج درج کرنے کے لیے حریت پسند عوام سے دردمندانہ اپیل کی ہے

مشترکہ قیادت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے” عام شہریوں کو شہید کرنے کی کارروائیوں میںآئے روز اضافہ ہونے ،کاکہ پورہ پلوامہ کے بلال احمد گنائی کو فورسز کی طرف سے شہید کرنے، جامع مسجد سرینگر اور دیگر مذہبی مقامات کے گردونواح میں تسلسل سے فوجی جماو سے خوف وہراس قائم کرکے مذہبی امورات میں مداخلتِ بے جا، شوپیان میں عسکریت پسند کمانڈر زینت الاسلام کے ثمردارباغ کی بے دریغ کٹائی اور ان کے رہائشی مکان کوتباہ وبرباد کرنے اور مال وجائیداد کو لوٹنے، مجاہدین کے مقبروں کی بے حُرمتی اور قیدیوں کی ریاست اور ریاست سے باہر کی جیلوں میں جسمانی تشدد اور غیر انسانی سلوک جیسے سانحات کو اسرائیلی طرز کی منصوبہ بندی سے تعبیر کرتے ہوئے ان شرمناک اور ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف مورخہ 2جون بروز سنیچر ریاست گیر ہڑتال کے ذریعے اپنا پُرامن احتجاج درج کرنے کے لیے حریت پسند عوام سے دردمندانہ اپیل کی ہے“۔

ہڑتال کی یہ کال جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں بارودی سرنگ کے ایک دھماکہ میں ایک افسر سمیت تین فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد فوج کی طرفسے،مبینہ طور،حزب المجاہدین کے مقامی کمانڈر زینت الاسلام کے گھر سمیت،60مکانوں اور کئی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کرنے اور منگل کو ایک جنگجو کمانڈر سمیر ٹائیگر کی قبر کی بے حرمتی کرنے کے جیسے واقعات کو لیکر دی گئی ہے۔زینت الاسلام کے والد کا میوہ باغ فوجی اہلکاروں نے تباہ کردیا ہے جبکہ سمیر ٹائیگر کی قبر سے اسکا کتبہ ہٹادیا گیا ہے۔اسکے علاوہ جامع مسجد سرینگر کے باہر گذشتہ جمع کو سرکاری فورسز نے طاقت کا بے تحاشا استعمال کرکے کم از کم 30افراد،بشمول کئی روزہ دار نمازیوں کے،کو زخمی کردیا تھا۔اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مسجد کے مہتمم اور حریت لیڈر مولوی عمر فاروق نے کہا تھا کہ جامع کے ارد گرد فورسز کا زبردست جماو نوجوانوں کو مشتعل کرتا ہے اور یوں یہاں آئے دنوں حالات خراب ہوجاتے ہیں۔چناچہ اس بات کو بھی ہڑتال کی ایک وجہ بتایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئیں

سمیر ٹائیگر کی قبر کا کتبہ غائب،دربگام میں احتجاجی مظاہرے اور ہڑتال

 

Exit mobile version