سوگوار شوپیاں کی گود میں صبح صبح ایک اور لاش !

سرینگر// شوپیاں میں گذشتہ ہفتے جنگجوو¿ں اور سرکاری فورسز کے بیچ ہونے والی جھڑپ کے بعد زخمی ہونے والے دس سالہ معصوم ،مشرف فیاض ولد فیاض نجار، نے کئی دنوں تک اسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد دم توڑ دیا ہے۔اس طرح شوپیاں میں سرکاری فورسز کے ہاتھوں مارے جانے والوں کی تعداد پانچ ہوگئی ہے جبکہ دو لڑکیوں سمیت اب بھی کئی افراد زیرِ علاج ہیں۔

ژھئے گنڈ نامی گاوں میں 24جنوری کوسرکاری فورسز کی چھاپہ مار کارروائی میں حزب المجاہدین کے دو جنگجو مارے گئے تھے جبکہ احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کرکے سرکاری فورسز نے شاکر احمد نامی ایک نا بالغ لڑکے کو بھی جاں بحق اور دو لڑکیوں سمیت کئی کو زخمی کردیا تھا۔جھڑپ کے دوران سرکاری فورسز نے جنگجووں کی کمین گاہ بنے مکان کو زمین بوس کردیا تھا اور اگلے دن یہاں ملبے میں پڑے ایک بم کے پھٹ جانے سے مشرف نامی بچہ زخمی ہوگیا تھا۔بتایا جاتا ہے کہ چونکہ فورسز نے مذکورہ مکان کو گرانے کیلئے کئی بم پھینکے تھے انہی میں سے ایک بم پھٹنے سے رہ گیا تھا جسکے دھماکے سے بعدازاں معصوم لڑکا شدید زخمی ہوگیا۔وادی میں یہ پیش آںے والا اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے ۔مشرف کو فوری طور میڈیکل انسٹیچیوٹ صورہ پہنچایا گیا تھا جہاں چھ دن تک موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد اس نے با الآخر آج صبح دم توڑ دیا۔

ژھئے گنڈ واقعہ کے بعد27جنوری کو فوج نے یہاں کے پڑوسی گاوں گنوپورہ میں فائنرگ کرکے دو نوجوانوں کو جاں بحق اور کم از کم دیگر نوکو زخمی کردیا تھا جن میں سے رئیس احمد نامی ایک لڑکے نے کل اسپتال میں دم توڑ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

شوپیاں میں فوج نے 2 نوجوانوں کا قتل کیا!

Exit mobile version