سرینگر// وادی کے شمالی ضلع کپوارہ میں 24سال پہلے پیش آئے قتل عام کے ایک واقعہ کی برسی میں جہاں آج اس ضلع میں ہڑتال تھی وہیں جنوبی کشمیر میں سرکاری فورسز نے فائرنگ کرکے دو نوجوانوں کو جاں بحق اور دیگر کئی کو زخمی کردیا ہے۔یہ واقعہ شوپیاں ضلع کے گناپورہ میں پیش آیا ہے اور اس وجہ سے پورے ضلع میں کشیدگی پھیل گئی ہے جبکہ علیٰحدگی پسندوں کی مشترکہ قیادت نے اتوار کیلئے کشمیر بند کی کال دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گناوپورہ میں نوجوانوں کی ٹولیاں احتجاجی مظاہرے کررہی تھی اور اس دوران جب یہاں سے فوج کا گذر ہوا احتجاجی بھیڑ نے اس پر سنگبازی کی۔ان ذرائع کے مطابق فوج نے اندھادند فائرنگ کی جس سے درجن بھر افراد زخمی ہوگئے جن میں سے بعدازاں جاوید احمد(20) اور سہیل احمد(19) نامی دو نوجوانوں کی اسپتال میں موت واقع ہوگئی۔اسپتال ذرائع نے بتایا کہ دونوں کو گولی لگی تھی اور انکا کافی خون بہہ چکا تھا جو انکی موت کا سبب بنا ہے۔ان ذرائع کے مطابق کم از کم نو زخمیوں کا علاج جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں حالات کشیدہ ہیں اور کئی جگہوں پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ دو روز قبل شوپیاں کے ژھئے گنڈ گاوں میں فوج نے ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران حزب المجاہدین کے دو مقامی جنگجووں اور ایک نابالغ لڑکے کو جاں بحق کرنے کے علاوہ کئی افراد کو زخمی کردیا تھا جن میں سے دو لڑکیاں سرینگر کے میڈیکل انسٹیچیوٹ میں زیر علاج ہیں۔اسی واقعہ کے خلاف آج تیسرے دن یہاں ماتمی ہڑتال جاری تھی کہ جب فوج نے دو نوجوانوں کو قتل اور دیگر نو کو زخمی کردیا۔علاقے میں ژھئے گنڈ کے واقعہ کے وقت سے ہی انٹرنیٹ کی سروس بند ہے جسکی وجہ سے تازہ تصاویر اور خبروں کی ترسیل میں دقعت آرہی ہے۔