سرینگر// جموں میں ہندوپاک سرحد کے مختلف سیکٹروں میں آتشیں گولہ باری کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا ہے اور محض ایک دن کی خاموشی کے بعد ایک اور شہری ہلاک اور انکے بھائی سمیت دیگر چار افراد زخمی ہوگئے ہیں۔اس طرح گولہ باری میں مارے جانے والوں کی تعداد12تک پہنچ گئی ہے اور خوف و حراس میں مبتلا مزید لوگ سرحدی علاقوں کو چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
بین الاقوامی سرحد کے مختلف سیکٹروں میں ہندوپاک افواج کے بیچ کئی دنوں سے جاری گولہ باری میں حالانکہ گذشتہ روز کچھ ٹھہراو¿ آگیا تھا تاہم دفاعی ذرائع نے بتایا کہ صرف ایک دن کے وقفے کے بعد پاکستانی فوج نے اتوار کی رات8بجکر30منٹ پر بین الاقوامی سرحد کے کئی علاقوں میںبی ایس ایف کی اگلی چوکیوں اور رہائشی علاقوںکو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولی باری کی۔ذرائع کے مطابق یہ فائرنگ بغیر کسی اشتعال کے شروع کی گئی ہلکے اور خود کار ہتھیاروں کے استعمال کے ساتھ ساتھ زبردست مارٹر شیلنگ کی گئی جس دوران 120ایم ایم مارٹر شیل بھی برسائے گئے۔ ان ذرائع کے مطابق شدید نوعیت کی گولہ باری پرگوال، مڑھ، آر ایس پورہ، ارنیا اور رام گڑھ سیکٹروں میں بیک وقت شروع کی گئی جو وقفے وقفے سے صبح5بجکر45منٹ تک انتہائی شدت کے ساتھ جاری رہی۔بتایاجاتا ہے کہ کاناچک علاقے میں سرحد پار سے داغا گیا ایک شیل ایک رہائشی مکان پر گر کر زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں رام داس باوا اور گوپال داس باوا نامی دو سگے بھائی شدید طور مضروب ہوئے۔دونوں کو فوری طور گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے گوپال داس کو مردہ قرار دیا جبکہ رام داس کی حالت بھی انتہائی نازک بتائی جارہی ہے۔
تازہ گولہ باری کے بعد مزید سینکڑوں لوگ سرحدی علاقے کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب نکل گئے ہیں۔
گولی باری کی وجہ سے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 4افراد زخمی بھی ہوئے جن میں بملا دیوی زوجہ بوا دتا ساکن کاناچک نامی خاتون بھی شامل ہے جنہیں علاج و معالجہ کےلئے جموں میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آر ایس پورہ اور ارنیا میں بھی سرحد پار کی شیلنگ سے ایک خاتون سمیت3افراد مضروب ہوئے۔تازہ گولی باری میں کئی رہائشی مکانات کو نقصان پہنچنے اور متعدد مویشیوں کے ہلاک اورزخمی ہونے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔
اس صورتحال کی وجہ سے مذکورہ سرحدی علاقوں میں خوف وہراس کا ماحول ہے۔پولیس نے بتایا کہ گولی باری کا سلسلہ تھم جانے کے باوجود کشیدگی کا ماحول ہے۔تازہ ہلاکت کے بعد گزشتہ چار روز کے عرصے میں جموں صوبے کے مختلف سرحدی سیکٹروں میں گولہ باری کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد12تک پہنچ گئی ہے جن میں 7عام شہری اور5فورسز اہلکار شامل ہیں۔گولی باری کی زد میں آکر درجنوں افراد مضروب ہوئے ہیں، متعدد رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ہے اور مویشی بھی مارے گئے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سرحدوں پر پر تناﺅ حالات کو دیکھتے ہوئے جموں کے سرحدی علاقوں میں تمام تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کےلئے بند کردیا گیا ہے۔دوسری جانب لوگ خوف کے مارے اجتماعی نقل مکانی کررہے ہیں اور اب تک ہزاروں افرادگھر بار اور مال مویشی چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوچکے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ تازہ گولہ باری کے بعد مزید سینکڑوں لوگ سرحدی علاقے کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب نکل گئے ہیں۔