سامبورہ میں عوامی مزاحمت،جنگجو مخالف آپریشن ناکام!

فائل فوٹو

سرینگر// جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں آج ایک بار پھر لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کرکے سرکاری فورسز کا ایک جنگجو مخالف آپریشن ناکام بنادیا جبکہ اس دوران کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں۔جموں کشمیر پولس کے خصوصی دستہ( ایس او جی)، فوج کی50آر آر اوراور سی آر پی ایف سے وابستہ اہلکاروں نے جمعرات کی دوپہر قریب ایک بجے ضلع کے سامبورہ پانپورنامی علاقہ کو گھیرے میں لیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ فورسز کواپنے خفیہ ذرائع سے علاقے میں جنگجوﺅں کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی ۔تاہم جونہی فورسز اہلکاروں نے جنگجوﺅں کی تلاش میں گھر گھر تلاشی کا آغاز کیا تو لوگ گھروں سے باہر آکر احتجاج کرنے لگے ،انہوں نے فورسز کو تلاشی لینے سے روک دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر امڈ آیا۔ فورسز نے جب انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوئے اور انہوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھراﺅ شروع کیا۔

سامبورہ کی اسی بستی میں دو ایک ہفتے قبل جیشِ محمد کے نامور مگر قد میں محض چار فٹ کمانڈر نور ترالی کو جاں بحق کردیا تھا۔

اسی دوران سنگباری میں شدت پیدا ہوئی تومظاہرین کو تتر بتر کرنے کےلئے پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور اشک آور گیس کے گولے داغے گئے جس کے نتیجے میں علاقے میں اتھل پتھل مچ گئی ۔بعد میں مظاہرین کے خلاف ساﺅنڈ شیلوں کا استعمال کیا گیا ،پیلٹ فائرنگ کی گئی اورپاوا شیل بھی برسائے گئے۔ اس کارروائی میں تین افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنہیں فوری طور اسپتال منتقل کیا گیا۔ایک جانب مظاہرین اور فورسز کے مابین جھڑپیں جاری تھیں، تو دوسری جانب جنگجوﺅں کو ڈھونڈ نکالنے کےلئے رہائشی مکانوںکی تلاشی کا سلسلہ قریب سوا چار بجے تک جاری رہا، تاہم فورسز کو جنگجوﺅں کا کوئی سراغ نہیں ملا۔پولیس کا کہنا ہے کہ پتھراﺅ کے بیچ جنگجوموقعے کا فائدہ اٹھاکر فرار ہوگئے ۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز اہلکاروں نے تلاشی کارروائی کے دوران اور علاقے سے واپسی اختیار کرتے وقت رہائشی مکانوں، دکانوں، دیگر تعمیرات اورسڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی شدید توڑ پھوڑ کی۔واضح رہے کہ سامبورہ کی اسی بستی میں دو ایک ہفتے قبل جیشِ محمد کے نامور مگر قد میں محض چار فٹ کمانڈر نور ترالی کو جاں بحق کردیا تھا۔وادی میں یہ نیا رجحان ہے کہ سرکاری فورسز جہاں کہیں بھی جنگجو مخالف آپریشن کرنے جاتی ہیں مقامی لوگ سڑکوں پر آکر احتجاج کرتے ہوئے محصور جنگجووں کو فرار کا راستہ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کئی بار اس نئے رجحان کو فوج اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کیلئے ایک بڑا چلینج قرار دے چکے ہیں۔

جنوبی کشمیر کے ہی بجبہاڑہ علاقہ میں سرکاری فورسز نے سٹکی پورہ نامی گاﺅں میں جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ یہ کارروائی بھی جنگجوﺅں کی نقل و حرکت سے متعلق مصدقہ اطلاع کی بناءپر عمل میں لائی گئی جس دوران علاقے کی طرف جانے والی تمام سڑکیں سیل کردی گئیں۔بعد میں فورسز نے رہائشی مکانوں اور دیگر تعمیرات کی باریک بینی سے تلاشی لی لیکن انہیں جنگجوﺅں کا کوئی سراغ نہیں ملا۔مقامی لوگوں کے مطابق کئی مکانوں کی ایک سے زیادہ بار تلاشی لی گئی۔

یہ بھی پڑھئے

پست قدجیش کمانڈرنور محمد تانترے جاں بحق

Exit mobile version