پست قدجیش کمانڈرنور محمد تانترے جاں بحق

سرینگر// جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں گذشتہ رات فوج نے جنگجووں کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مار کر ، اپنے پست قد کے باوجود جنگجو بننے کیلئے مشہور،جیش محمد کے سینئر ترین کمانڈر نور محمد تانترے کو جاں بحق کردیا ہے۔فوج کی چنار کارپس کے ایک ترجمان نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ پلوامہ ضلع کے سانبورہ پانپور میں دیر رات ہوئی جھڑپ میں مارے گئے جنگجو کی شناخت نور محمد تانترے کے بطور ہوئی ہے۔ٹویٹ میں بتایا گیا تھا”جیش محمد کے ڈویژنل کمانڈر نور محمد تانترے کو مار گرایا گیا،ایک ہتھیار برآمد ہوا ہے اور آپریشن ابھی جاری ہے“۔

سرکاری فورسز اس بات کو لیکر ورطہ حیرت میں تھیں کہ محض تین فٹ کا قد رکھنے والے نورمحمد کس طرح موجودہ حالات میں بندوق اٹھانے پر آمادہ ہوسکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سانبورہ پانپور میں یہ جھڑپ دیر رات تب شروع ہوئی تھی کہ جب فوج اور جموں کشمیر پولس کے ایک خصوصی دستے نے جنگجووں کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مارا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگجووں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر سرکاری فورسز نے سانبورہ کو گھیرے میں لیا اور یہاں کے ایک گھر میں موجود جنگجووں کو للکارا گیا جنہوں نے اپنے دفاع میں گولی چلائی۔بتایا جاتا ہے کہ فورسز نے مذخورہ مکان کے اردگرد بارود بچھاکر اسے دھماکے سے اڑادیا ۔

پولس کے ڈائریکٹر جنرل،ایس پی وید،نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں علاقے میں تین جنگجووں کی موجودگی کی اطلاع تھی جنکے بارے میں ملوم ہوا تھا کہ وہ سرینگر-جموں شاہراہ پر جانے والی فوجی کانوائے کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن ابھی جاری ہے اور اسکے ختم ہونے پر ہی بتایا جاسکتا ہے کہ یہاں کل کتنے جنگجو موجود تھے۔

47سالہ نور محمد تانترے زائد از دس سال تک دلی کی تہار جیل میں نظربند رہنے کے بعد سال بھر قبل ضمانت پر رہا ہوگئے تھے اور انہوں نے چند اہ قبل ہی دوبارہ جنگجووں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ماہ بھر قبل انکے دوبارہ جنگجو بننے کی خبر وائرل ہوچکی تھی اور سرکاری فورسز اس بات کو لیکر ورطہ حیرت میں تھیں کہ محض تین فٹ کا قد رکھنے والے نورمحمد کس طرح موجودہ حالات میں بندوق اٹھانے پر آمادہ ہوسکے ہیں۔فورسز کے اعلیٰ افسروں کا ماننا تھا کہ نور محمد جیش محمد کو ایک خطرناک فورس ثابت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم اپنے پست قد کی وجہ سے وہ زیادہ دیر تک سرکاری فورسز کی نظروں سے بچ نہیں سکتے ہیں۔چناچہ یہ اندازہ درست ثابت ہوا ہے اور تانترے کو دوبارہ بندوق اٹھانے کے چند ہی ماہ بعد جاں بحق کیا گیا۔

Exit mobile version