ڈوڈہ// پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے ایک ایک دور اُفتادہ گاﺅں میںہوئی بھاری بارشوں سے ایک مکان زمین بوس ہوکر اسکے مکینوں کیلئے قبر بن گیا۔قیامتِ صغریٰ جیسے اس حادثے میں ایک جواں سال جوڑا اپنی معصوم بچی سمیت زندہ دفن ہو گیا ہے اور اس واقعہ کو لیکر اس پورے علاقے میں کہرام مچا ہوا ہے۔
یہ حادثہ ڈوڈہ قصبہ سے قریب 45کلومیٹر دور تحصیل کھارا کے تانتا نامی گاﺅں میں جمعہ کی صبح پیش آئی۔ ذرائع نے بتایا کہ محمد عباس نامی ایک شہری کا مکان اچانک ہی ایک خوفناک آواز کے ساتھ گر کر ملبے کا ڈھیر ہوگیا۔عباس کے پڑوسیوں نے بتایا کہ یہ واقعہ علی الصبح پیش آیا لہٰذا اُسوقت بیشتر لوگ بستروں میں سوئے ہوئے تھے تاہم خوفناک آواز سُننے پر لوگ گھروں سے باہر آئے تو اُنہوں نے ایک مکان کا ملبے کا ڈھیر ہوا پایا۔اُسوقت مالکِ مکان محمد عباس(25)، اُنکی بیگم تسلیمہ(22)اور اُنکی 4سالہ بچی عالیہ گہری نیند سوئی تھیں اور تینوں اپنے ہی مکان کے ملبے کے نیچے زندہ دفن ہو گئے۔
عباس کے پڑوسیوں نے بتایا کہ یہ واقعہ علی الصبح پیش آیا لہٰذا اُسوقت بیشتر لوگ بستروں میں سوئے ہوئے تھے تاہم خوفناک آواز سُننے پر لوگ گھروں سے باہر آئے تو اُنہوں نے ایک مکان کا ملبے کا ڈھیر ہوا پایا۔
معلوم ہوا کہ بد نصیب خاندان کے پڑوسیوں نے انتہائی مشکل سے مکان کا ملبہ ہٹایا تاہم وہ گھر کے تین افراد میں سے کسی کو بھی زندہ بر آمد نہیں کر سکے۔چناچہ اس واقعہ کو لیکر اس بستی کے ساتھ ساتھ آس پڑوس کی کئی بستیوں میں کہرام مچا ہوا ہے اور لوگ سکتے میں آگئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ عباس کے رشتہ داروں نے بعدازاں جمع ہوکر تینوں کی تدفین کی اور اس وقت یہاں انتہائی رقعت آمیز مناظر دیکھے گئے۔
علاقہ کے ایک پولس افسر سنی گُپتا نے بتایا کہ اُنہوں نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولس کی ایک ٹکڑی کو جائے واردات کی طرف روانہ کر دیا تھا جس نے ضروری کارروائی کی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ چونکہ علاقے میں دو دنوں سے لگاتار موسلا دھار بارشیں ہورہی تھیں اور مذکورہ مکان کچا تھا اُس میں پانی گھس گیا تھا اور چھت پر لگی مٹی کا وزن بڑھ جانے کی وجہ سے مکان ڈھ گیا اور یہ افسوسناک حادثہ پیش آیا۔