سرینگر// جموں کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں ہندوپاک افواج کے مابین کنٹرول لائن پر تازہ اور شدید گولہ باری ہوئی ہے جس سے پاکستانی علاقے میں دو نوجوانوں سمیت تین افراد مارے گئے ہیں اور دیگر کئی زخمی بتائے جارہے ہیں۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی رینجرس نے پیر کی صبح6بجکر30منٹ پرپونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں فوج کی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے فائرنگ شروع کی ۔ان ذرائع کے مطابق پاکستانی فوج نے بیک وقت ہلکے اور بھاری ہتھےاروں سے گولی باری کی جس دوران مارٹر شیل اور راکٹ بھی داغے گئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گولہ باری کا یہ سلسلہ اچانک اور بغیر کسی اشتعال کے شروع کیا گیاجبکہ وہاں تعینات فوج نے بھی جوابی کارروائی عمل میں لائی ۔
ذرائع کے مطابق اس عرصہ کے دوران یہاں کئی بار خاموشی چھا گئی جو مگر دیر پا ثابت نہ ہوسکی۔ ماہ بھر سے جاری کشیدگی کے دوران دونوں جانب قریب ایک درجن، فوجی و سیولین، مارے جا چکے ہیں۔
دفاعی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوج نے فوجی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے آر پی جی، مارٹر شیل، راکٹ اور میڈیم مشین گن استعمال کئے جس کا بھرپور جواب دیا گیااورگولی باری کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔ان ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس کے بعد مینڈھر سیکٹر میں بھی سرحد پار سے گولی باری شروع کی گئی اور اس میں وقت گزرنے کے ساتھ انتہائی شدت پیدا ہوئی۔فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے گولی باری کے دوران آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں درجنوں مارٹر گولے بستیوں میں آگرے اور متعدد مویشی زخمی ہوگئے ،تاہم کسی شہری کو کوئی گزند نہیں پہنچی۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انڈین آرمی کی جانب سے بلا جوازفائرنگ کے تازہ واقعات چری کوٹ اور تتا پانی سیکٹرز میں پیش آئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان واقعات میں تین افراد مارے گئے ہیں
بتایا جاتا ہے کہ دونوں سیکٹروں کے حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور گولی باری کے تازہ واقعات کے تناظر میں فوج اور پولیس کے سینئر افسران نے کنٹرول لائن کا دورہ کیا۔فوج کو خدشہ ہے کہ سرحد پار سے گولی باری کے واقعات جنگجوﺅں کو دراندازی میں اعانت کےلئے انجام دئے جارہے ہیں۔
اُدھر پاکستان نے انڈین آرمی پر بلا اشتعال گولہ باری کاالزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائرنگ سے اس کے زیر انتظام کشمیر میں 3شہری جاں بحق ہوگئے ہیں۔اس ضمن میں پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انڈین آرمی کی جانب سے بلا جوازفائرنگ کے تازہ واقعات چری کوٹ اور تتا پانی سیکٹرز میں پیش آئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان واقعات میں تین افراد مارے گئے ہیں جن میں سے70 سالہ شبیر خان کا تعلق چری کوٹ سے تھا جبکہ18 سالہ وقار یونس اور19 سالہ اسد علی تتا پانی سیکٹر کے گاوں بھابڑا سے تعلق رکھتے تھے۔پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق فائرنگ سے ایک 14 سالہ بچی سمیت تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ ایل او سی کے مختلف سیکٹروں میں ہندوپاک افواج کے مابین قریب ایک ماہ سے گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اس عرصہ کے دوران یہاں کئی بار خاموشی چھا گئی جو مگر دیر پا ثابت نہ ہوسکی۔ ماہ بھر سے جاری کشیدگی کے دوران دونوں جانب قریب ایک درجن، فوجی و سیولین، مارے جا چکے ہیں۔