سرینگر// جموں کشمیر سرکار نے سوموار کو سرینگر کے دو ہائر اسکینڈری اسکولوں کو چھوڑ کر سبھی ہائر اسکینڈریز اور کالجوں میں درس و تدریس کا عمل بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوموار کو ان تعلیمی اداروں میں کوئی چھٹی نہیں ہوگی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سرینگر کے ایس پی اسکول اور ایم پی اسکول کو چھوڑ کر دیگر سبھی تعلیمی اداروں میں ممول کی تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوجائیں گی۔
17اپریل کے بعد وادی کے بیشتر ہائر اسکینڈری اسکول بیشتر اوقات بند رہے ہیں جسکی وجہ سے یہاں زیر تعلیم طلباءو طالبات کا تعلیمی سال ضائع ہونے لگا ہے اور اس صورتحال کے لئے سرکاری کی کڑی تنقید ہوئی ہے.
15اپریل کو جنوبی کشمیر کے پلوامہ قصبہ کے کالج میں سرکاری فورسز کے قریب اسی طالبات کو زخمی کردئے جانے کے بعد وادی بھر میں طلباءکی احتجاجی تحریک شروع ہوئی تھی جسے روکنے میں ناکام ہونے کے بعد سرکاری انتظامیہ نے ہائر اسکینڈری سطح کے اسکولوں اور کالجوں کو بند کردیا تھا۔17اپریل کے بعد وادی کے بیشتر ہائر اسکینڈری اسکول بیشتر اوقات بند رہے ہیں جسکی وجہ سے یہاں زیر تعلیم طلباءو طالبات کا تعلیمی سال ضائع ہونے لگا ہے اور اس صورتحال کے لئے سرکاری کی کڑی تنقید ہوئی ہے
۔معلوم ہوا ہے کہ ایس پی اور ایم پی اسکولوں کی حساسیت کو بھانپتے ہوئے سرکاری انتظامیہ نے ان دونوں اداروں کو کھولنے کو خطرے سے خالی نہیں پایا ہے لہٰذا انہیں ابھی بند رکھا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سوموار کو وادی میں حالات پُرامن رہے اور طلباءنے احتجاجی جلوس نہ نکالے تو پھر منگل کو مذکورہ بالا دونوں اداروں میں بھی تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوسکتی ہیں۔یاد رہے کہ یہ دونوں ادارے سرینگر شہر کے قلبی علاقہ میں واقہ ہیں اور یہ انتہائی حساس ثابت ہوتے آرہے ہیں کہ یہاں سے ہر چھوٹے بڑے مسئلے کو لیکر احتجاجی جلوس نکلتے رہے ہیں۔