ہندوارہ//
شمالی کشمیر کے ہندوارہ قصبہ میں آج اسوقت کشیدگی پھیلی کہ جب یہاں کے ڈگری کالج کے طلباءنے ماہ بھر سے جاری احتجاجی مظاہروں کے سلسلہ کے تحت ایک جلوس نکالنے کی کوشش کی اور سرکاری فورسز نے اسے روکنے کے لئے طاقت کا مظاہرہ کیا۔اس واقعہ میں درجن بھر طلباءزخمی ہوگئے ہیں جبکہ فورسز کی جانب سے آنسو گیس اور مرچی گیس چھوڑے جانے سے کم از کم چالیس طلباءو طالبات نے دم گھٹنے کی شکایت کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوارہ کے ڈگری کالج میں معمول کے مطابق تعلیمی سرگرمیاں جاری تھیں تاہم بعدازاں طلباءنے ایک پر امن جلوس نکالنے کا فیصلہ لیا ۔
ان ذرائع کا کہنا ہے کہ جونہی کالج کے طلباءقصبہ کے چوک کی جانب مارچ کرنے لگے تو پہلے سے موجود پولس اور سی آر پی ایف کی بھاری جمیعت نے حرکت میں آکر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس و مرچی گیس کے گولے چھوڑے جسکی وجہ سے پورے قصبے میں افراتفری پھیل گئی۔معلوم ہوا ہے کہ پولس کی جانب سے طاقت کا استعمال کئے جانے کی وجہ سے کم از کم ایک درجن طلبائ،جن میں کئی لڑکیاں بھی شامل بتائی جارہی ہیں،زخمی ہوگئے۔ہندوارہ کے ضلع اسپتال میں میڈیکل سپرانٹنڈنٹ نے بتایا کہ انکے یہاں کم از کم ایک درجن طلباءکو زخمی حالت میں لایا گیا تھا جبکہ کم از کم چالیس دیگراں نے آنسو گیس کی وجہ سے دم گھٹنے کی شکایت کی۔انہوں نے کہا کہ اسپتال میں ان سبھی کا علاج کرکے انہیں رخصت کیا گیا ہے تاہم بعض ذرائع نے زخمیوں میں سے کم از کم ایک نوجوان کی حالت نازک بتائی ہے۔اس واقعہ کے فوری بعد پورے قصبے میں دکانداروں نے شٹر گرادئے اور دیکھتے ہی دیکھتے قصبے میں مکمل ہڑتال ہوگئی ۔
واضح رہے کہ 15اپریل کو جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ایک کالج کے اندر جاکر وہاں پلٹ گن چلا کر سو بھر کے قریب طالبات کو زخمی کئے جانے کے بعد سے وادی کے اسکولوں اور کالجوں میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں اور ہر دن کسی نہ کسی نئے علاقے کے طلباءاحتجاجی جلوس لیکر بر آمد ہوتے ہیں۔پولس کی جانب سے اس طرح کے درجنوں جلوسوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا گیا ہے اور ان کارروائیوں میں ابھی تک سینکڑوں بچے زخمی ہوئے ہیں۔دریں اثناجنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بھی طلباءو طالبات نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے احتجاجی جلوس نکالا۔ گورنمنٹ ہائر اسکنڈری اسکول نیوا پلوامہ کے طلباءکا جلوس جونہی پلوامہ مین بازار میں نمودار ہواپولس اور سی آر پی ایف اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا جس پر طلبامشتعل ہوئے اور انہوںنے پتھراو کیا ۔ذرائع کے مطابق پتھراو کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے بے تحاشہ ٹیر گیس شلنگ کی جس کی وجہ سے چار طالب علم زخمی ہوئے جنہیں فوری طورپر سب ڈسٹرکٹ اسپتال نیوا پلوامہ منتقل کیا گیا ۔ اس صورتحال میں قصبے میں دکانیں بند ہوگئیں اور افراتفری کا ماحول رہا ۔
ادھر گورنمنٹ ہائی اسکول رتنی پورہ میں زیر تعلیم طلبا نے بھی فورسز زیادتیوں کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا اور سرینگر پلوامہ شاہراہ پر ایک گھنٹہ تک دھرنا دیا۔ شاہراہ پر ٹریفک معطل رہنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس وفورسز کے اہلکار جائے موقع پر پہنچ گئے اور احتجاج کر رہے طلبا کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا جس کے بعد حالات دوبارہ معمول پر آئے ۔ ادھر بائز اور گرلز ہائر اسکنڈری اسکول سوپور میں سنیچر کے روز درس و تدریس کا کام کاج نہیں ہوا ۔ ذرائع کے مطابق ڈگری کالج سوپور میں بھی امکانی احتجاجی مظاہروں کو مد نظر رکھتے ہوئے درس و تدریس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ضلع ترقیابی کمشنر بارہ مولہ نے باضابط طورپر احکامات صادر کئے ہیں کہ ڈگری کالج سوپور میں سنیچر کے روز در س و تدریس کا کام کاج نہیں ہوگا۔