کمیشن نہیں تنخواہ چاہیئے:فئیر پرائس شاپس کا مطالبہ

سرکاری راشن تقسیم کرنے والے پرائیویٹ ڈیلروں نے انکے کمیشن میں اضافہ کرکے اسے گوا اور دیگر ریاستوں کی طرح 280روپے فی کوئینٹل کرنے یا انکے لئے ماہانہ تنخواہ مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔فئیر پرائس شاپ کے نام سے سرکاری راشن ڈیپو چلانے والے ان لوگوں کا کہنا ہے کہ  نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ میں درج سفارشوں کے برعکس انہیں نہایت کم کمیشن دیا جارہا ہے جسکی وجہ سے انکا گذارہ نہیں ہو پارہا ہے۔

نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت بھارت بھر میں ہزاروں راشن ڈیپو ایسے ہیں کہ جہاں کے ملازمین عام سرکاری ملازمین کی طرح ماہانہ تنخواہ کی بجائے فی کوئنٹل کمیشن کی بنیاد پر کام کرتے ہیں۔ان ملازمین کا تاہم کہنا ہے کہ اس اسکیم میں کئی خامیاں اور مختلف ریاستوں میں دئے جانے والے کمیشن میں بھاری تفاوت ہے۔


’’ہریانہ میں فی کوئنٹل170روپے، مہاراشٹرا میں  180، دلی میں  200، گوا میں 280 جبکہ جموں کشمیر میں صرف 143روپے فی کوئنٹل  کا کمیشن ملتا ہے ‘‘۔

فئیر پرائس شاپ چلانے والوں کی انجمن آل جموں کشمیر فئیر پرائس ایمپلائز یونین کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ ڈیپو چلانے والے تعلیم یافتہ لوگ ہیں لیکن معمولی کمیشن ملنے کی وجہ سے اُنکا گذارہ نہیں ہو پارہا ہے۔اُنہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ سبھی فئیر پرائس شاپ نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت قائم ہیں تاہم مختلف ریاستوں اور یونین ٹریٹریز میں اس اسکیم کے تحت کام کرنے والوں کو مختلف کمیشن ملتا ہے۔ مثال دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا ’’ہریانہ میں فی کوئنٹل170روپے، مہاراشٹرا میں  180، دلی میں  200، گوا میں 280 جبکہ جموں کشمیر میں صرف 143روپے فی کوئنٹل  کا کمیشن ملتا ہے ‘‘۔ اُنہوں نے کہا کہ بعض فئیر پرائس ڈیلروں کو سو کوئنٹل سے بھی کم کوٹا ملتا ہے اور یوں اُنکا کمیشن اس قدر قلیل بنتا ہے کہ جس سے اُنکا گذارہ نہیں ہو پاتا ہے۔

آل جموں کشمیر فئیر پرائس ایمپلائز یونین کے صدر جہانگیر بٹ کے مطابق فئیر پرائس شاپ چلانے والوں کو اور بھی کئی مسائل درپیش ہیں جنکے بارے میں سرکار کو بار بار مطلع کیا جاتا رہا ہے۔اُنہوں نے کہ بعض اوقات ان لوگوں کو گاڑیوں سے راشن اُتارنے کا خرچہ (ان لوڈنگ چارجز) تک خود برداشت کرنا پڑتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ وہ ماضی میں کئی بار اور آج بھی فوڈ سپلائز و کنزیومر افئیرس محکمہ کے سکریٹری سمرندیپ سنگھ سے ملے۔’’سکریٹری صاحب نے ہمیں بہت اچھے سے سُنا اور ہمارے مسائل پر غور کی یقین دہانی کرائی لیکن جب تک عملاََ کوئی حکم جاری نہیں ہوتا تب تک صرف بے کار ہے‘‘۔


’’سکریٹری صاحب نے ہمیں بہت اچھے سے سُنا اور ہمارے مسائل پر غور کی یقین دہانی کرائی لیکن جب تک عملاََ کوئی حکم جاری نہیں ہوتا تب تک صرف بے کار ہے‘‘

جہانگیر بٹ کا کہنا ہے کہ وہ سرکار سے انہیں کمیشن کی بجائے ماہانہ ایک مقررہ رقم دینے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ سبھی فئیر پرائس شاپ چلانے والوں کو یکساں رقم ملے اور وہ مہنگائی کے موجودہ دور میں گھر چلانے کیلئے کم سے کم رقم حاصل کرسکیں جیسا کہ مختلف ریاستوں یا یونین ٹریٹریز میں پہلے ہی کیا جاچکا ہے‘‘۔

یہ بھی پڑھیئے

Exit mobile version