جنوبی کشمیر کے کولگام میں محکمۂ بجلی کے ڈیلی ویجروں کی بند پڑی تنخواہوں سے متعلق تفصیلات میں شائع ہونے والی خبر کا فوری ردِعمل سامنے آیا ہے۔ان عارضی ملازمین کی دو ماہ سے بند پڑی تنخواہیں واگذار کی گئی ہیں اور ساتھ اُس افسر کو تبدیل کیا گیا ہے کہ جو ان غریبوں کیلئے غیر ضروری رکاوٹیں کھڑا کئے ہوئے تھے۔
ان ڈیلی ویجروں کے ایک نمائندہ نے تفصیلات کو بتایا ’’اللہ کا شکر ہے کہ پیر کے روز ہمارا مشاہرہ واگذار کیا گیا اور ساتھ ہی اکونٹنٹ صاحب کا تبدلہ عمل میں لایا گیا جو ہمارے لئے پریشانیاں کھڑا کئے ہوئے تھے‘‘۔اُنہوں نے کہا کہ ڈیلی ویجروں کا ایک وفد پیر کو محکمہ بجلی ڈویژن کولگام کے ایکزیکٹیو انجینئر سے ملاقی ہوا جنہوں نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے موقعہ پر ہی مسئلہ حل کیا اور مشاہرہ واگذار ہوا۔ اُنہوں نے کہا ’’ہم تفصیلات اور دیگر اشاعتوں کے بھی شکر گذار ہیں جنہوں نے ہمارا مسئلہ اُجاگر کیا‘‘۔
’’ہم تفصیلات اور دیگر اشاعتوں کے بھی شکر گذار ہیں جنہوں نے ہمارا مسئلہ اُجاگر کیا‘‘۔
واضح رہے کہ مذکورہ عارضی ملازمین کا دو ماہ سے مشاہرہ بند پڑا ہوا تھا اور وہ شدید مشکلات سے دوچار تھے۔سنیچر کو کولگام میں منظور احمد نامی ایک ڈیلی ویجر کرنٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئے تھے جو ابھی بھی میڈیکل انسٹیچیوٹ صورہ میں زیرِ علاج ہیں۔اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے منظور کے ساتھیوں نے انکشاف کیا تھا کہ اُنکا ماہانہ مشاہرہ بند پڑا ہوا ہے اور اب جبکہ اُنکا ایک ساتھی زخمی ہوکر موت و حیات کی کشمکش میں ہے اُنہیں ڈر ہے کہ رقم کی عدم دستیابی کی وجہ سے اُنکا علاج متاثر نہ ہوجائے۔
ملازمین کا الزام تھا کہ ڈویژن میں محکمۂ خزانہ کی جانب سے تعینات ایک اکونٹنٹ صاحب اُنکے لئے غیر ضروری مشکلات کھڑا کئے ہوئے ہیں تاہم معاملے کے بڑی پیمانہ پر اُجاگر ہونے کے بعد مذکورہ افسر کا ہنگامی بنیادوں پر تبادلہ عمل میں لایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے