سرینگر// وادی کشمیر میں رمضان کے دوران یکطرفہ سیز فائر کرنے کے ہفتہ بھر بعد وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ حریت کانفرنس تیار ہو تو بھارت اسکے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی حکومت کے چار سال پورا ہونے سے متعلق ایک ایک ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں راجناتھ سنگھ نے کہا ہے”اگر حریت بات کرنے کو تیار ہے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے،ہم کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔یہاں تک کہ پاکستان مذاکرات کیلئے آتا ہے تو ہم اسکے لئے تیار ہیں“۔ انہوں نے کہا ہے”پاکستان کے ساتھ کسی مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے،وہ ہمارا پڑوسی ہے مگر پاکستان کو پہلے دہشت گردی کو بند کرنا ہوگا“۔
”پاکستان کے ساتھ کسی مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے،وہ ہمارا پڑوسی ہے مگر پاکستان کو پہلے دہشت گردی کو بند کرنا ہوگا“۔
جموں کشمیر میں لائن آف کنٹرول(ایل او سی)اور بین الاقوامی سرحد پر جاری گولہ باری کیلئے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا ہے”پاکستان کشمیرمیں مسلمانوں کیلئے ایک پُرامن رمضان نہیں چاہتا ہے“۔یاد رہے کہ اس سے قبل 16مئی کو وزیر داخلہ نے جموں کشمیر میں رمضان کے دوران جنگجو مخالف آپریشن روک دینے کا یکطرفہ اعلان کیا تھا حالانکہ جنگجو اور علیٰحدگی پسند قیادت نے اسے ایک ”ڈرامہ اور مذاق“قرار دیتے ہوئے زیادہ اہمیت نہیں دی ہے اور جنگجوو¿ں نے اپنی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی سرکار کی کشمیر پالیسی میں کسی قسم کا ابہام نہیں ہے بلکہ وہ تشدد کے دائرے کو ختم کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا”ہمیں یقین ہے کہ کشمیر اور کشمیری ،دونوں،ہمارے اپنے ہیں۔ہم انکے دل جیتنا چاہتے ہیں۔(رمضان میں)آپریشن روک دینا اسی مقصد کے حصول کا ایک قدم تھا“۔