سرینگر// دہشت گرد تنظیم ’’داعش“ نے اپنے سربراہ ابوبکر البغدادی کے ایک بیٹے کے شام کے شہر حمص میں بشار الاسد اور روس کی فوج کے ساتھ لڑائی میں مارے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔یہ بات داعش کی ہی ایک خبر رساں ایجنسی نے بتائی ہے۔
ایجنسی کے مطابق البغدادی کے بیٹے خذیفہ البدری حال ہی میں حمص شہر میں تھرمل اسٹیشن کے قریب ایک کارروائی کے دوران مارے گئے ہیں۔قبل ازیں حمص میں ھجین کے مقام پر عراقی فوج نے بھی ’’داعش“ کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں تنظیم کے پیغام رساں سمیت متعدد اہم کمانڈر ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
کارروائی میں داعش کے وزیر جنگ کے سپروائزر، نائب وزیر جنگ، البغدادی کے پیغام رساں، داعش کے پولیس چیف اور کئی دوسرے جنگجوؤں سمیت 45 دہشت گرد مارے گئے تھے
عراقی فوج کے آپریشن کنٹرول روم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں داعش کے خلاف فوجی کارروائی وزیراعظم حیدر العبادی کے حکم پر انٹیلی جنس معلومات کی روشنی میں کی گئی۔ کارروائی کے لیے’’ایف 16“ جنگی طیاروں کا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں داعش کے متعدد جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
عراقی حکام کا کہنا ہے کہ شام میں داعش کے تین ٹھکانوں پر بمباری کرکے انہیں تباہ کیا گیا۔ اس کارروائی میں داعش کے وزیر جنگ کے سپروائزر، نائب وزیر جنگ، البغدادی کے پیغام رساں، داعش کے پولیس چیف اور کئی دوسرے جنگجوؤں سمیت 45 دہشت گرد مارے گئے تھے۔