اسلام آباد// جنوبی کشمیر کے اسلام آباد ضلع میں اپنی نوعیت کے ایک خطرناک حملے میں جنگجووں نے ایک پولس تھانہ کے ایس ایچ او سمیت 6پولس اہلکاروں کو ہلاک کرکے اُنسے اُنکا اسلحہ بھی چھین لیا ہے۔یہ حملہ اسلام آباد قصبہ کے مضافات میںقریب پانچ کلومیٹر دور تھجی وارہ کے مقام پر تب ہوا جب تھانہ پولس اچھ بل اپنے ماتحت اہلکاروں کے ساتھ کہیں جارہے تھے کہ انکی گاڑی پر حملہ ہوگیا۔
دلچسپ ہے کہ یہ حملہ اسلام آباد ضلع کے ہی آرونی علاقہ میں لشکر طیبہ کے نامور کمانڈر جنید متو اور انکے ایک ساتھی کے مارے جانے کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد پیش آیا ہے۔جنید متو کو سرکاری فورسز نے صبح سویرے گھری لیا تھا اور انہیں ایک طویل جھڑپ میں مار گرایا گیا جبکہ انکی مدد کو آئے ہزاروں لوگوں پر فائرنگ کرکے فورسز نے دو عام شہریوں کو بھی مار گرایا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گھات میں بیٹھے جنگجووں نے ایس ایچ او کی گاڑی کو آتے دیکھتے ہی کئی اطراف سے اس پر اندھا دند فائرنگ کی یہاں تک کہ پولس افسر اور انکے عملہ کو سنبھلنے کا موقعہ ہی نہیں ملا۔معلوم ہوا ہے کہ حملہ آوروں نے قریب دس منٹ تک گاڑی پر گولیوں کی بوچھاڑ جاری رکھی جبکہ پولس اہلکاروں کی جانب سے اپنے دفاع میں کچھ نہیں کیا گیا کیونکہ حملہ اس حد تک اچانک اور غیر متوقع تھا کہ انہیں اپنا دفاع کرنے کا موقعہ ہی نہیں ملا۔فائرنگ رُک جانے کے بعد حملہ آوروں نے ان اہلکاروں کا اسلحہ اڑا لیا اور فرار ہوگئے۔
دلچسپ ہے کہ یہ حملہ اسلام آباد ضلع کے ہی آرونی علاقہ میں لشکر طیبہ کے نامور کمانڈر جنید متو اور انکے ایک ساتھی کے مارے جانے کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد پیش آیا ہے۔جنید متو کو سرکاری فورسز نے صبح سویرے گھری لیا تھا اور انہیں ایک طویل جھڑپ میں مار گرایا گیا جبکہ انکی مدد کو آئے ہزاروں لوگوں پر فائرنگ کرکے فورسز نے دو عام شہریوں کو بھی مار گرایا ہے۔
اچھ بل میں ہونے والا حملہ اپنی نوعیت کا ایک خطرناک اور بڑا حملہ ہے کہ جس میں ایک پولس افسر اور انکے پانچ ساتھیوں کو ایک ساتھ ہلاک کیا گیا ہو۔سرکاری ذرائع نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے مہلوک پولس افسر کی شناخت سب انسپکٹر فیروز ڈار ساکن پلوامہ کے بطور کی اور کہا کہ وہ اچھ بل تھانہ کے ایس ایچ او کے بطور تعینات تھے۔ان ذڑائع کے مطابق وہ اسوقت ڈیوٹی کے سلسلے میں جارہے تھے کہ جب ان پر اچانک حملہ ہوا۔دریں اثنا لشکر طیبہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں ایک افسر سمیت چھ اہلکاروں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔لشکر کے ترجمان ڈاکٹر عبداللہ غزنوی نے ایک خبررساں ایجنسی کو فون کرکے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔