اسلام ٓباد//
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کی حکومت نے ضلع شانگلہ میں مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر اور وزیراعظم نواز شریف کے مشیر امیر مقام کے جلسے کے انعقاد کے لیے سرکاری سکولوں کو بند کرنےاور طلبہ کو چھٹی دینے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ہیڈ مسٹرس سمیت نو اساتذہ کو ان کے عہدوں سے معطل کردیا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان نے برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے نامہ نگار رفعت اللہ اورکزئی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ سنیچر کو ضلع شانگلہ میں وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر امیر مقام کے جلسے کے لیے بعض نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں نے سکولوں کو بند کر کے طلبہ کو چھٹی دے دی تھی۔
انھوں نے کہا کہ دو سرکاری تعلیمی اداروں کو بھی بند کیا گیا تھا جس کا حکومت کی طرف سے سختی سے نوٹس لیا گیا ہے۔ ”اس سلسلے میں ہیڈ مسٹرس سمیت نو اساتذہ کو معطل کر کے ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور الزامات درست ثابت ہونے پر انھیں نوکریوں سے بھی برخاست کیا جاسکتا ہے“۔
دریں اثناءمحکمہ تعلیم ضلع شانگلہ کی طرف سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں نو خواتین اساتذہ کی معطلی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اعلامیے میں معطل کیے جانے والے اساتذہ کے نام اور عہدے بھی درج ہیں جن میں ہیڈ مسٹرس اور سینیئر اساتذہ شامل ہیں۔
ادھر محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کے حکام نے شانگلہ کے ضلعی ایجوکیشن کے مردانہ اور زنانہ افسران سے بند سکولوں کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ حکام کے مطابق جو تعلیمی ادارے اس دن بند رہے ان کے ہیڈ ماسٹرز اور پرنسپلز کو معطل کیا جائے گا اور اس سلسلے میں باقاعدہ جانچ کی جائے گی۔
خیال رہے کہ ضلع شانگلہ مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر اور وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام کا آبائی علاقہ ہے جہاں وہ گذشتہ تین دنوں سے مختلف مقامات پر جلسے جلوسوں کا انعقاد کررہے ہیں۔(بشکریہ برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن)