نیو یارک // اقوامِ متحدہ نے جموں کشمیر میں بھارت اور پاکستان کے بیچ قائم کنٹرول لاین یا ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرانے کا اعلان کرتے ہوئے دونوں ممالک کو مسئلہ کشمیر کا 70سال پُرانا تنازعہ حل کرنے کی تلقین کی ہے۔
عالمی ادارے کے سکریٹری جنرل اینٹونیوگونترس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایل او سی پرفوجی مبصرین کے ذریعے جنگ بندی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرانے کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ یہ عالمی ادارہ بھارت اورپاکستان پرزوردیتاہے کہ وہ مسئلہ کشمیراورسرحدی کشیدگی کوپُرامن ذرائع سے حل کریں۔ ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بھارت اور پاکستان کی افواج کے درمیان جموں وکشمیر کو تقسیم کرنے والی لائن آف کنٹرول پر جاری ٹکراﺅ کی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔نامہ نگاروںکے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہاکہ اقوام ِمتحدہ کے فوجی مبصرین ایل اﺅ سی کے آر پار جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے متعین کردہ فوجی مبصرین کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کریں کہ لائن آف کنٹرول پر ہونے والی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کیلئے کون ذمہ دار ہے۔اسٹیفن دوجارک کا کہنا تھاکہ بھارت اور پاکستان کی افواج ایک دوسرے پر سیز فائر خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتی رہی ہیں اور اقوام متحدہ فوجی مبصرین اسی تناظر میں اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کریں گے کہ کون سی فوج جنگ بندی خلاف ورزیوں کیلئے ذمہ دار ہے۔واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کے فوجی مبصرین پہلے سے دونوں ممالک میں تعینات ہیں اور انہیں لائن آف کنٹرول کی صورتحال کی نگرانی کا کام تفویض ہے۔