ایک اور مغویہ پولس اہلکار کا قتل،فورسز پر حملے

سرینگر// وادی کشمیر میں جنگجوئیت کا گڈھ بنے ہوئے جنوبی کشمیر میں جنگجووں نے فوج اور دیگر سرکاری فورسز پر پے درپے حملے کئے ہیں جبکہ یہاں ایک اور پولس اہلکار کا اغوا کرکے انہیں قتل کردیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے متلہامہ گاوں میں جمعہ کی دیر رات نا معلوم جنگجووں نے سلیم شاہ ولد عبدالغنی نامی ایک پولس اہلکار کے گھر میں گھس کر انہیں اپنے ساتھ لے لیا اور سنیچر کی صبح ضلع کے قیموہ علاقہ میں انکی لاش پھینک دی۔حالانکہ مذکورہ پولس اہلکار کے اغوا ہوتے ہی انکے لواحقین نے پولس اور فوج کو مطلع کردیا تھا جنہوں نے مذکورہ کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کردی تھی تاہم انہیں تب تک بازیاب نہیں کیا جا سکا کہ جب تک اغوا کاروں نے انکی لاش پھینک دی۔پولس نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا”ہمارے ساتھی سلیم احمد شاہ کو ملی ٹنٹوں نے اغوا کیا اور بعد میں اس کا قتل کیا ،ہم اس بزدلانہ حرکت کی مذمت کرتے ہیں جبکہ ہم مذکورہ کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے ہیں“ ۔

معلوم ہوا ہے کہ سلیم شاہ کئی سال تک پولس میں بطورِ اسپیشل پولس آفیشل(ایس پی او)،جو کانسٹیبل سے نیچے کا ایک عارضی عہدہ ہے،کام کرنے کے بعد ”غیر معمولی کارکردگی“کی بنیاد پر ترقی پاکر کانسٹیبل بنائے گئے تھے اور ابھی کٹھوعہ کے پولس ٹریننگ مرکز میں زیرِ تربیت تھے۔وہ حال ہی چھٹیاں گذارنے کیلئے گھر آئے ہوئے تھے کہ اغوا اور پھر ہلاک کئے گئے۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حکومت نے حالیہ برسوں کے دوران ہزاروں ایس پی اوز بھرتی کئے ہیں جو کسی باضابطہ تربیت کے بغیر ماہانہ چھ ہزار روپے کے مشاہرہ پر جنگجو مخالف آپریشن اور معمول کی پولیسنگ میںشامل ہیں۔ان میں سے ابھی تک کئیوں کو جنگجو مخالف کارروائیوں میں سرگرم رول نبھانے کیلئے ترقی دی جاچکی ہے جبکہ عدالت میں انکی ایک عرضی زیرِ سماعت بھی ہے جس میں انہوں نے انکا مشاہرہ دوگنا کردئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سلیم شاہ کئی سال تک پولس میں بطورِ اسپیشل پولس آفیشل(ایس پی او)،جو کانسٹیبل سے نیچے کا ایک عارضی عہدہ ہے،کام کرنے کے بعد ”غیر معمولی کارکردگی“کی بنیاد پر ترقی پاکر کانسٹیبل بنائے گئے تھے اور ابھی کٹھوعہ کے پولس ٹریننگ مرکز میں زیرِ تربیت تھے۔

جنوبی کشمیر میں یہ حالیہ دنوں کے دوران اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے ۔ابھی چند روز قبل ہی جنگجووں نے جنوبی کشمیر کے ہی شوپیاں ضلع کے کژڈورو گاوں ،جہاں ماہ بھر قبل فوج نے ایک آپریشن کے دوران پانچ جنگجووں کو مار گرایا تھا،کے رہائشی پولس اہلکار جاوید احمد کو اسی طرح اغوا کرکے بعدازاں انکی لاش پھینک دی تھی۔اس سے قبل گذشتہ ماہ فوجی جوان اورنگ زیب کو فلمی انداز میں ایک نجی کار میں سفر کے دوران اغوا کرکے ہلاک کردیا گیا تھا۔

دریں اثنا امرناتھ یاترا کی وجہ سے پورے جنوبی کشمیر میں سکیورٹی کے زبردست انتظامات کے باوجود جنگجووں نے اسلام آباد ضلع میں سنیچر کو یاترا روٹ ،کھنہ بل ۔پہلگام روڑ، پر تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں پر بمزو مٹن کے مقام پر حملہ کیا۔ذرائع کے مطابق جنگجوﺅں نے اندھا دند گولیاں چلائیں جن سے فورس کے کم از دو دو اہلکار زخمی ہوگئے حالانکہ ایک پولس افسر نے اس حملے میں کسی بھی فورسز اہلکار کے زخمی ہونے کی تردید کی ۔

امرناتھ یاترا کی وجہ سے پورے جنوبی کشمیر میں سکیورٹی کے زبردست انتظامات کے باوجود جنگجووں نے اسلام آباد ضلع میں سنیچر کو یاترا روٹ ،کھنہ بل ۔پہلگام روڑ، پر تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں پر بمزو مٹن کے مقام پر حملہ کیا۔

اس سنسنی خیز حملے کے چند ہی گھنٹوں کے بعدجنگجوﺅں نے کولگام میں فوج کی گشتی پارٹی پر حملہ کیا ۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد حملے کے بعد یہاں کے پڑوسی ضلع کولگام میں جنگجوﺅںنے فوج کی ایک گشتی پارٹی پر فائرنگ کی ۔ذرائع نے بتایا کہ فوج کی1راشٹریہ رائفلز(آر آر)کے جوانوں اور جنگجووں کے بیچ کچھ دیر کیلئے گولیوں کا تبادلہ ہوا تاہم جانبین کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ان دونوں واقعات کے بعد فورسز نے یہاں کا محاصرہ کرکے حملہ آوروں کی ناکامی کے ساتھ تلاش کی۔

ادھرشمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب فوج اور جنگجووں کے بیچ فائرنگ کا تبادلہ ہونے کی اطلاع ہے جسکی کپوارہ ضلع کے سینئر سپرانٹنڈنٹ آف پولس(ایس ایس پی)، امبار کر شری رام، نے اسکی تصدیق کی ۔انہوں نے کہا کہ گولیوں کا تبادلہ ہوا ہے تاہم علاقے کا گھیراو کرکے جنگجووں کو تلاش کیا جارہا ہے۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ کپوارہ کے جنگلوں میں ہفتے بھر کے آپریشن کو فوج نے کل ہی ختم کیا تھا اور کہا تھا کہ اس آپریشن میں پہلے ہی دن ایک کمانڈو کے ہلاک اور ایک کے زخمی ہونے کے اگلے دن ایک جنگجو کے مارے جانے کے بعد مزید جنگجووں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

یہ بھی پڑھئیں

شوپیاں میں فوجی اہلکار کا اغوا کے بعد قتل

Exit mobile version