شوپیاں میں فوجی اہلکار کا اغوا کے بعد قتل

شوپیاں// جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں چھٹی پر گھر آئے ایک فوجی جوان کو نامعلوم افراد نے اغوا کرنے کے بعد گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔پولس نے اس قتل کیلئے علیٰحدگی پسند جنگجوو¿ں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے تاہم واقعہ کی تحقیقات جاری بتائی جا رہی ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور دیگر کئی لیڈروں نے اس ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

شوپیاں کے ضلع ہیڈکوارٹر سے قریب دس کلومیٹر کی دوری پر واقع کیگام کے وتھمولہ ناڑ نامی گاﺅں میں آج صبح اُ س وقت سنسنی پھیل گئی جب مقامی لوگوں نے نزدیکی میوہ باغ میں خون میں لت پت ایک لاش دیکھی ۔صبح دس بجے کے قریب اس بارے میں پولیس کو اطلاع دی گئی تو پولیس کی ایک ٹیم نے لاش کو اپنی تحویل میں لیکر اس کی شناخت 23سالہ عرفان احمد ڈار ولد غلام محمد ساکن سزی پورہ شوپیان کے بطور کی جو کہ فوج میں تعینات تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ مہلوک کے جسم پر گولیوں کے واضح نشان تھے جس سے یہ بات صاف ہوتی ہے کہ اسے گولیاں مار کر قتل کردیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عرفان احمد 175بٹالین ٹیریٹوریل آرمی سے وابستہ تھے اور گریز بانڈی پورہ میں لائن آف کنٹرول(ایل او سی) پر فوج کی انجینئرنگ رجمنٹ کے ساتھ تعینات تھے اور ابھی قریب ایک ہفتہ قبل چھٹی پر گھر آئے ہوئے تھے۔سرینگر میں مقیم دفاعی ترجمان کے مطابق عرفان احمد 26نومبر تک رخصت پرتھے۔

یہ رواں سال کے دوران وادی میں کسی مقامی فوجی اہلکار کی ہلاکت کا تیسرا واقعہ ہے۔چند ماہ قبل شوپیان میں ہی لیفٹنٹ عمر فیاض کو شادی کی ایک تقریب سے اغوا کرنے کے بعد گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا تھاجبکہ ستمبر کے مہینے میں حاجن بانڈی پورہ میں چھٹی پر گھر آئے ایک بی ایس ایف اہلکار کو ان کے گھر میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیاتھا۔

معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ فوجی جمعہ کی شب کو اپنی کار میں سوار ہوکرکسی کام کےلئے گھر سے نکلے جسکے بعد انکا کوئی اتہ پتہ نہیں چل سکا تھا،یہاں تک کہ آج صبح انکی لاش برآمد ہوئی۔ لاش کا پوسٹ مارٹم ڈسٹرکٹ اسپتال شوپیان میں انجام دیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس میں گولیاں پیوست ہونے کی تصدیق کی۔ایس ایس پی شوپیان امبارکر شری رام نے بتایا کہ بظاہر یہ واردات جنگجوﺅں نے انجام دی ہے جس دوران عرفان کو اغوا کرنے کے بعد اس کی لاش سر راہ پھینک دی گئی۔فوری طور پرعرفان احمدکی ہلاکت سے متعلق حالات و واقعات واضح نہیں ہوسکے ہیں، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی نسبت کیس رجسٹر کرکے چھان بین کا آغاز کیا گیا ہے۔

یہ رواں سال کے دوران وادی میں کسی مقامی فوجی اہلکار کی ہلاکت کا تیسرا واقعہ ہے۔چند ماہ قبل شوپیان میں ہی لیفٹنٹ عمر فیاض کو شادی کی ایک تقریب سے اغوا کرنے کے بعد گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا تھاجبکہ ستمبر کے مہینے میں حاجن بانڈی پورہ میں چھٹی پر گھر آئے ایک بی ایس ایف اہلکار کو ان کے گھر میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیاتھا۔لیفٹننٹ عمر فیاض کے قتل میں پولس نے حزب المجاہدین کے جنگجوو¿ن کو ملوث بتایا تھا تاہم حز ب المجاہدین نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے قتل کا الزام الٹا سرکاری ایجنسیوں پر تھوپا تھا۔

Exit mobile version