جموں// جموں کشمیر کیلئے مرکزی مذاکرات کار دنیشور شرما نے وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی سے علیٰحدگی پسند قیادت کو بات چیت پر آمادہ کرنے کیلئے ”اپنی سطح پر“کوششیں کرنے کیلئے کہا ہے۔اپنے ”مشن کشمیر“کے دوسرے مرحلہ پر آج جموں پہنچنے پر دنیشور شرما نے وزیر ِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کرکے اس بارے میں تبادلہ خیال کیا اور دیگر کئی امورات زیرِ بحث لائے۔
ذرائع کے مطابق بعد دوپہر یہا ں پہنچنے کے فوری بعددنیشور شرما سیدھا وزیرِ اعلیٰ کے یہاں پہنچ گئے جہاں دونوں نے اکیلے میں ملاقات کی۔انٹیلی جنس بیورو(آئی بی)کے سابق سربراہ شرماکو مرکزی سرکار نے اعلیٰ اختیارات دیکر جموں کشمیر میں ”سبھی کے ساتھ“مذاکرات کرنے کیلئے اکتوبر میں نامزد کیا تھا جسکے بعد 6نومبر کو انہوں نے ریاست کا پہلا دورہ کیا تھا۔مشن کشمیر پر نامزدگی کے بعد وہ آج دوسری بار ریاست کے دورے پر ہیں جو انہوں نے جموں سے شروع کیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کے دوران دنیشور شرما نے اُن پرعلیٰحدگی پسند قیادت کو بات چیت پر آمادہ کرنے کیلئے ”اپنی سطح پر“کوششیں کرنے کیلئے زور دیا۔واضح رہے کہ سید علی شاہ گیلانی،مولوی عمر فاروق اور یٰسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے مسٹر شرما کی مذاکرات کاری کو وقت گذاری کیلئے شروع کردہ ایک غیر سنجیدہ عمل قرار دیتے ہوئے اس سے دور رہنے کا اعلان کیا ہوا ہے اور شرما کی کوششوں کے باوجود بھی مذکورہ قیادت اول الذکر کے پہلے دورہ ریاست کے دوران انسے نہیں ملی تھی۔دنیشور شرما نے تاہم کئی بیانات میں برملا طور کہا ہے کہ وہ علیٰحدگی پسندوں کو مذاکرات میں شامل کرنے کیلئے کوشاں رہیں گے۔
وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کے دوران دنیشور شرما نے اُن پرعلیٰحدگی پسند قیادت کو بات چیت پر آمادہ کرنے کیلئے ”اپنی سطح پر“کوششیں کرنے کیلئے زور دیا۔
شرما اور مفتی کے مابین ہونے والی ملاقات کے دوران زیرِ بحث آچکی باتوں سے واقفیت رکھنے کا دعویٰ کرنے والے ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کے دوران وادی کشمیر کی مجموعی صورتحال کے علاوہ مسٹر شرما کے پہلے دورہ¿ ریاست کے دوران انکی مصروفیات اور پھر اس حوالے سے مرکز ی سرکار کے ساتھ ہوئی انکی بات چیت زیرِ بحث آئی۔ان ذرائع کے مطابق دنیشور شرما نے محبوبہ مفتی پر زور دیا کہ علیٰحدگی پسندوں کو مذاکراتی عمل میں شامل کرنے کےلئے ریاستی سرکار کو” اپنی سطح پر“کوششوں کو آگے بڑھانا چاہئے ۔ذرائع کے مطابق مذاکرات کار نے مفتی کے ساتھ ان ممکنہ راستوں کے بارے میں بات کی کہ جنکے ذرئعہ ” متعلقین“ تک پہنچا جا سکتاہو۔معلوم ہوا ہے کہ قریب ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں کئی اہم امورات جن میں سنگبازوں کو عام معافی دےنے کے جیسے معاملات کے علاوہ” اعتماد سازی “کے دیگراقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق شرما نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کے دوران ” سبھی متعلقین کو مذاکراتی عمل کا حصہ بنانے“پر بات ہوئی ہے۔
رواں ماہ6نومبر کو مرکزی مذاکرات کار دنیشور شرما نے مشن کشمیر کے حوالے سے اپنا پہلا دورہ ریاست کیا تھا ،جس دوران وہ کم ازکم 80سرکاری،و غیر سرکاری ،سیاسی وغیر سیاسی وفود سے ملاقاتی ہوئے تھے ۔
وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کے بعد دنیشور شرما نے نگروٹہ میں قائم جگتی ٹاﺅن شپ کا دورہ کیا ،جہاں انہوں نے وادی سے جا چکے ہندوو¿ں کے کئی وفود سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر کشمیری ہندوو¿ں کے وفود نے اُنہیں اپنی مشکلات ومسائل کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ جموں میں ایک دن قیام کرنے کے بعد سنیچر کو دنیشور شرما صوبہ جموں کے ریاسی ضلعے کا دورہ کریں گے ،جہاں وہ تلوارا مائیگرنٹوں سے ملاقات کریں گے ۔معلوم ہوا ہے کہ مرکزی مذاکرات کار کا دوسرا دورہ ریاست 6روز مبنی ہے ،جس دوران وہ کئی وفود سے ملاقاتیں کریں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ دنیشور شرما جموں میں اتوار تک قیام کریں گے ،اور وہ بعد میں کشمیر کا دوسرا دورہ کریں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ جموں میں قیام کے دوران مرکزی مذاکرات کار دنیشور شرما سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے ۔یاد رہے کہ رواں ماہ6نومبر کو مرکزی مذاکرات کار دنیشور شرما نے مشن کشمیر کے حوالے سے اپنا پہلا دورہ ریاست کیا تھا ،جس دوران وہ کم ازکم 80سرکاری،و غیر سرکاری ،سیاسی وغیر سیاسی وفود سے ملاقاتی ہوئے تھے ۔اپنے پہلے دورے کے حوالے سے مذاکرات کار دنیشور شرمانے مرکزی حکومت کو ایک رپورٹ بھی پیش کی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں مذاکرات کار کے نئے وِچار،حُریت سے ملنے کو تیار!