سرینگر// شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اوڑی سیکٹر میں ہند پاک افواج کے بیچ ہوئی شدید گولہ باری میں ایک فوجی مزدور جاں بحق اور دو خواتین شدید زخمی ہوگئی ہیں جبکہ آتشیں دھماکوں کی وجہ سے جنگلات میں بھیانک آگ بھی نمودار ہوئی۔آر پار فائرنگ اور زوردار شیلنگ سے متعدد سرحدی بستیوں میں خوف و دہشت کی تازہ لہر دوڑ گئی ہے جبکہ ان علاقوں میں قائم تمام اسکول بند کردئے گئے ہیں۔
دفاعی ذرائع کا کہنا ہے” پاکستانی فوج نے ہفتے کی صبح 11بجے بغیر کسی اشتعال کے اچانک اور غیر متوقع طور پر فائرنگ کا سلسلہ شروع کردیا“جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید شدت لائی گئی۔ان ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحد پار سے نہ صرف ہلکے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی بلکہ آر پی جی اور مارٹر بم برسانے کے علاوہ مشین گنوں کا استعمال بھی کیا گیا۔ان ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے بھی فوج نے اس کا زوردار جواب دیا اور طرفین کے مابین اپنی نوعیت کی شدیدگولی باری وقفے وقفے سے جاری رہی۔بتایا جاتا ہے کہ گولی باری کے نتیجے میں فوج کے ساتھ بحیثیت پورٹر کام کررہے سید عباس حسین شاہ ولد مظلوم حسین شاہ ساکن ماڑیاں بری طرح سے زخمی اور پھر جاں بحق ہوگئے۔مذکورہ پورٹر گولی باری کے وقت لائن آف کنٹرول پر قائم فوج کی شنکر نامی چوکی پرتھے جہاں وہ شیلنگ کی زد میں آکر اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔
اس کے علاوہ اسی گاﺅں کی رہنے والی18سالہ دوشیزہ نصرینہ بانو دختر فقیراللہ بری طرح سے مضروب ہوگئی ہیں۔ایک دوشیزہ کے والدکا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ وہ گھر کے باہر کام کررہی تھی کہ ایک گولہ اس کے نزدیک گر کر پھٹ گیا اور وہ زخمی ہوگئیں۔
اس کے علاوہ اسی گاﺅں کی رہنے والی18سالہ دوشیزہ نصرینہ بانو دختر فقیراللہ بری طرح سے مضروب ہوگئی ہیں۔ایک دوشیزہ کے والدکا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ وہ گھر کے باہر کام کررہی تھی کہ ایک گولہ اس کے نزدیک گر کر پھٹ گیا اور وہ زخمی ہوگئیں۔انہیں علاج و معالجہ کےلئے پہلے سب ڈسٹرکٹ اسپتال اوڑی اور بعد میں صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ سرینگر منتقل کیا گیاہے۔ دیر سے موصولہ ایک اطلاع کے مطابق آصفہ بیگم زوجہ منظور احمد خان ساکن کنڈی برجالا نامی خاتون بازو میں گولی لگنے سے زخمی ہوئی ہیں اور انہیں سب ضلع اسپتال اوڑی میں داخل کرایا گیا۔آخری اطلاع ملنے تک آر پار گولی باری رُک رُک کر جاری تھی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ گولی باری کے دوران کچھ مارٹر گولے گھنے جنگل اور جھاڑیوں کے نزدیک پھٹنے سے جنگلات میں آگ ظاہر ہوئی ہے جو بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہی تھی اور اس کے نتیجے میں متعدد درخت اور جھاڑیاں جل کر خاکستر ہوئیں۔
گولی باری کے ان واقعات کے پیش نظرسرحدی بستیوں میں رہائش پذیر لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے کیونکہ کئی بستیوں کے رہائشی مکانات بھی گولوں اور گولیوں کی زد میں آگئے ہیں۔پولیس کی ٹیم بھی وہاں پہنچ گئی ہے اور مقامی لوگوں کو گولی باری کے دوران گھروں کے اندر ہی رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔دوسری جانب ایل او سی کی نگرانی بڑھادی گئی ہے اور سیکورٹی فورسز کو دن رات چوکنا رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔فوج کا کہنا ہے کہ اس طرح کی فائرنگ اکثر جنگجوﺅں کو دراندازی میں معاونت کےلئے کی جاتی ہے۔دریں اثناءانتظامیہ نے گولی باری کے پیش نظر کمل کوٹ، ماڑیاں، دولانجا، اڑوسہ، چاکرہ، جبڑہ اور دیگر ملحقہ علاقہ جات میں تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا ہنگامی اعلان بھی کیا۔