حادثات کا شکار بجلی ملازمین کی تنخواہ بند

ڈیوٹی کے دوران ہوئے حادثات میں مارے گئے درجنوں بجلی ملازمین کے خاندانوں کی عارضی تنخواہیں روک دئے جانے کو افسوسناک بتاتے ہوئے محکمہ کے عارضی ملازمین کی ایک انجمن ’’جموں اینڈ کشمیر پی ڈی ایل/ٹی ڈی ایل ایمپلائز یونین‘‘نے احتجاجی ہڑتال پر جانے کی دھمکی دی ہے۔


’’پہلے میرے والد اور اب میں گھر کا واحد کماؤ ہوں،ایک تو ہمیں کئی معاضہ نہ ملا اور دوسرا جو عارضی ملازمت کے عوض معمولی تنخواہ دی جاتی تھی وہ بھی بند کردی گئی ہے‘‘۔

نمائشی چوک سرینگر میں واقع محکمۂ بجلی کے صدر دفتر کے باہر آج ایسے درجنوں سابق ملازمین،جو ڈیوٹی کے دوران ہوئے حادثات میں لقمۂ اجل بن گئے ہیں، کے خاندانوں نے احتجاج کیا۔احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ انکے خاندانوں کے لوگ محکمۂ بجلی میں کام کرتے تھے اور مختلف مواقع پر دوورانِ ڈیوٹی کرنٹ لگنے یا سپلائی لائنوں کی مرمت کے دوران بجلی کے کھمبوں سے گرنے کے نتیجے میں فوت ہوگئے لیکن محکمہ نے ان بد نصیبوں کے خاندانوں کی کوئی پروواہ نہیں کی۔مظاہرین میں شامل ایک خاتوون نے بتایا کہ اُنکے شوہر چھ سال قبل ڈیوٹی کے دوران کرنٹ لگنے کی وجہ سے فوت ہوگئے تھے لیکن محکمہ نے انہیں کووئی معقول معاوضہ نہیں دیا۔اُنہوں نے کہا کہ اُنہیں عارضی ملازمت دی گئی ہے لیکن ابھی ایک عرصہ سے انہیں تنخواہ نہیں دی جا رہی ہے جسکی وجہ سے اُنکے گھر فاقہ کشی کی نوبت آچکی ہے۔

مظاہرین میں کسی کے والد،کسی کا خاوند ،کسی کا بھائی یا بیٹا کرنٹ لگنے کی وجہ سے لقمۂ اجل بن چکا ہے تاہم ان سبھی کا الزام ہے کہ محکمہ نے انکے ساتھ مناسب انصاف نہیں کیا۔گاندربل کے ایک نوجوان نے کہا کہ اُنکے والد دورانِ ڈیوٹی کرنٹ لگنے کی وجہ سے زندگی سے ہاتھ دھ بیٹھے تھے جسکے بعد اُنہیں عارضی ملازمت دے کر محکمہ نے حاتم کی قبر پر لات ماری تھی۔تاہم اُنہوں نے کہا کہ اب کئی مہینووں سے اُنہیں تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔اُنہوں نے کہا ’’پہلے میرے والد اور اب میں گھر کا واحد کماؤ ہوں،ایک تو ہمیں کئی معاضہ نہ ملا اور دوسرا جو عارضی ملازمت کے عوض معمولی تنخواہ دی جاتی تھی وہ بھی بند کردی گئی ہے‘‘۔

مصیبت زدگان کے احتجاجی مظاہرے کے دران موجود رہے جموں اینڈ کشمیر پی ڈی ایل/ٹی ڈی ایل ایمپلائز یونین کے ایک ترجمان نے کہا ’’ڈیٹی کے دوران جان گنوا دینے والے ہیروز کے لواحقین کو بھرپور معاوضہ ار مستقل ملازمت ملنی چاہیئے تھی لیکن سرکار نے اُلٹا اُنکی معمولی تنخواہیں روک کر اُنکے گھرں میں فاقہ کشی کی صرتحال پیدا کری ہے۔ہم محکمہ پر اضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر ان متاثرہ خاندانوں کے ساتھ انصاف ہونے میں مزید دیر ہئی توو ہم ہڑتال پر چلے جانے کو مجبور ہوجائیں گے‘‘۔

Exit mobile version