شوپیاں// جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں فوج اور جنگجووں کے مابین گذشتہ روز ہوئی ایک شدید معرکہ آرائی کے اگلے دن آج جائے واردات سے کچھ دور ایک بارودی شل کے پھٹ جانے سے ایک معصوم بچہ جاں بحق اور دیگر چار بچے زخمی ہوئے۔یہ واقع ضلع کے میمندر گاوں میں پیش آیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گاوں کے بچے کھیل رہے تھے کہ انہوں نے ایک عجیب مگر دلچسپ شئے دیکھی جسکے ساتھ انہوں نے کھیلنا چاہا تاہم ایک خوفناک دھماکہ ہوا اور معصوم بچے ہوا میں اچھل کر دور گر گئے۔دھماکے کی آواز سن کر گاوں والے جائے واردات پر پہنچنے تو انہوں نے پانچ معصوموں کو خون میں لت پت تڑپتے ہوئے دیکھا جنہیں اسپتال پہنچایا گیا جہاں بعد ازاں جہاں 9سالہ سالک اقبال ولد محمد اقبال شیخ ساکنہ شیخ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے۔دیگر چار زخمی بچوں، طاہر خورشید ،رضیہ خورشید ولد خورشید احمد ،ارسلان اسلم ولد محمد اسلم اور سہیب احمد ولدشبیر احمد، کو بہتر علاج ومعالجہ کی خا طر سرینگر منتقل کیا گیا ہے۔
اندازہ لگایا جارہا تھا کہ فوج کا پھینکا ہوا ایک گولہ دور جاگرا تھا تاہم وہ پھٹنے سے رہ گیا تھا اور اسی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے ایک معصوم کی جان گئی ہے اور دیگر کئی ایک زخموں سے چور اسپتال میں تڑپتے ہوئے موت و حیات کی کشمکش میں ہیں۔
چیف میڈیکل افسر(سی ایم او) شوپیان ڈاکٹر عبدالرشید نے بتایا کہ بچے شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچا ئے گئے جن میں سے ایک جانبر نہ ہوسکا ۔زخمی بچوں کا حوالہ دیتے ہوئے شوپیاں کے اسپتال میں ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے ایک عجیب شئے دیکھی تھی جسکے ساتھ انہوں نے کھیلنا چاہا تھا تاہم وہ ابھی اسے پوری طرح دیکھ بھی نہیں پائے تھے کہ ایک زوردار دھماکہ ہوا۔ایک پولس افسر نے بتایا کہ انہوں نے واقعہ کے حوالے سے معاملہ درج کیا ہے اور جائے واردات سے نمونے جمع کرکے اس بات کی تحقیقات کی جائے گی کہ دھماکہ کس چیز سے ہوا ہے اور یہ چیز یہاں کس طرح پہنچی ہے۔
میمندر میں جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے اسکے پڑوسی گاوں کنڈلن میں گذشتہ روز فوج نے ایک مکان پر چھاپہ مارا تھا جہاں دو جنگجووں نے پناہ لی ہوئی تھی۔فوج نے ان دو جنگجووں کو مار گرانے کیلئے ہزاروں گولیاں چلانے کے علاوہ درجنوں بارودی گولوں کی فائرنگ کرکے مکان کو زمین بوس کردیا تھا اور بعدازاں ملبے سے ایک مقامی اور ایک پاکستانی جنگجو کی نعشیں برآمد کی گئی تھیں۔اندازہ لگایا جارہا تھا کہ فوج کا پھینکا ہوا ایک گولہ دور جاگرا تھا تاہم وہ پھٹنے سے رہ گیا تھا اور اسی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے ایک معصوم کی جان گئی ہے اور دیگر کئی ایک زخموں سے چور اسپتال میں تڑپتے ہوئے موت و حیات کی کشمکش میں ہیں۔وادی میں یہ اپنی نوعیت کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں کے بعد کئی بار جائے واردات پر ملبہ صاف کرنے یا اس طرح کی کارروائیوں کے دوران ہوتے آرہے دھماکوں میں ابھی تک کئی بچے اور بالغ مارے جاچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھئیں