سوپور// جموں کشمیر پولس نے ریاست میں بارودی سرنگوں کے دھماکوں کو ایک نیا اور ممکنہ چلینج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوپور دھماکے میں کوئی ”نیا ہاتھ“ہے جو مگر بڑی مہارت رکھتا ہے۔پولس کا کہنا ہے کہ اس نئے چلینج سے نپٹنے کیلئے نئی حکمتِ عملی مرتب کی جائے گی۔
شمالی کشمیر کے سوپور قصبہ میں آج ہوئے بارودی دھماکے میں ہلاک ہوئے ایک افسر سمیت چار پولس اہلکاروں کی لاشوں کو انکے گھروں کو روانہ کئے جانے کی تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ مختصر گفتگو کے دوران انسپکٹر جنرل آف پولیس منیر احمد خان نے اہلکاروں کے مارے جانے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مارے گئے اہلکار امن و قانون کی معمول کی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بارودی سرنگ دھماکوں کو پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں کےلئے ایک نیا چیلنج قرار دیا اور کہا کہ مستقبل میں اس طرح کی جنگجوئیانہ کارروائیوں سے نمٹنے کےلئے نئی حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔اس ضمن میں ان کا کہنا تھا”اس طرح کے دھماکے اب بند ہوگئے تھے،ہمیں سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا کہ کس طرح ایسی صورتحال سے نمٹا جاسکتا ہے، ہم بیٹھیں گے اور مستقبل کےلئے ایک نئی حکمت عملی مرتب کریں گے“۔منیر احمد خان نے مزید بتایا”پہلے اس طرح کے دھماکے ہوتے تھے اور ان میں فورسز کو بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑتا تھا،سال2015کے بعد پہلی بار آئی ای ڈی دھماکہ کیا گیا ہے جس میں ہمارے4اہلکار مارے گئے،ہمیں اس بارے میں سوچنا ہوگااور ایسے واقعات سے نمٹنے کےلئے نیا لائحہ عمل تشکیل دینا ہوگا“۔
”اس طرح کے دھماکے اب بند ہوگئے تھے،ہمیں سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا کہ کس طرح ایسی صورتحال سے نمٹا جاسکتا ہے، ہم بیٹھیں گے اور مستقبل کےلئے ایک نئی حکمت عملی مرتب کریں گے“۔
منیرخان کاکہناتھاکہ جنگجوگروپ اپنی موجودگی کااحساس دلانے کیلئے نئی نئی حکمت عملی اپنارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سال2017کے دوران جنگجوگروپوں کابھاری نقصان پہنچایاگیاکیونکہ کئی کمانڈروں سمیت200سے زیادہ جنگجومارے گئے۔انہوں نے اس بات کا نکشاف کےا کہ جنگجوﺅں کی صفوں مےں کچھ نئے افراد کی بھرتی عمل مےں لائی گئی ہے جو ظاہری طور پر بارودی سرنگےں بنانے مےں ماہر ہےں۔انہوں نے کہا کہ ہمےں انہےں روکنے کے لئے اےک منصو بہ تشکےل دےنا ہوگااور اس کے لئے ہم حکمت عملی تشکےل دےں ہے ۔انہوں نے کہا کہ آ ئندہ اےسے حا دثوں کو روکنے کی حکمت عملی تر تےب دی جائے گی تاکہ اےسے حملے رونما نہ ہوں۔
سوپور میں دھماکہ 4 پولس اہلکار ہلاک
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات شروع کی گئی ہے اور اس بات کا پتہ لگایا جارہا ہے کہ حملہ کس تنظیم نے انجام دیا؟جب ان سے جیش محمد کی ذمہ داری کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا”ہمیں اس دعوے کی سچائی کے بارے میں چھان بین کرنی ہوگی، ہمیں دیگر زاﺅیوں سے بھی دیکھنا ہوگا کہ کس کے دعوے میں کتنی صداقت ہے؟“۔
یہ بھی پڑھیں