حرمِ شریف میں دُنیا کا سب سے بڑا ساونڈ سسٹًم!

سرینگر// قریب پانچ ہزار اسپیکروں کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا سسٹم حرمِ شریف میں نصب ہے جو انتہائی جدید ترین تکنیک کے ساتھ کام کرنے والا منفرد نظام ہے۔ یہ عالمی سطح پر سب سے بڑا ساؤنڈ سسٹم ہے جو مطلوبہ مقام کی مناسبت سے موزوں حساسیت کے ساتھ جدید ترین مائیکروفون کے ذریعے کام کرتا ہے تا کہ مسجدِ حرام کے آئمہ کرام کی تلاوت اور مؤذنین کی پکار کو لوگوں کی سماعتوں تک منتقل کرے۔ مسجد حرام کا رخ کرنے والوں تک آواز کو بہترین کوالٹی کے ساتھ واضح طور پر پہنچانے کیلئے جدید ترین آلات کو بہترین طریقے سے کنٹرول کرنے کے لیے اعلی ترین تربیت یافتہ تکنیکی عملہ پوری ذمّہ داری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہا ہوتا ہے۔

مسجدِ حرام میں آڈیو روم، آڈیو نیٹ ورک میں استعمال ہونے والی ٹکنالوجی کے حجم کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ نیٹ ورک میں 4700 اسپیکرز شامل ہیں جو مسجد حرام کی مختلف منزلوں، حصّوں، راہ داریوں کے علاوہ حرم مکی کے اطراف سڑکوں اور بیرونی صحنوں سے ملحقہ ہوٹلوں تک پھیلے ہوئے ہیں۔

مسجد حرام میں الکٹرونک ورکس کے شعبے کے سربراہ انجینئر عبدالعزیز عتیق الصبحی کے مطابق ’’حرمِ شریف میں ساؤنڈ سسٹم کی کوریج کو انتہائی محفوظ طریقے سے پوری مستعدی کے ساتھ یقینی بنایا جاتا ہے تا کہ کسی بھی قسم کے تعطّل اور خلل سے بچا جا سکے۔ اس واسطے بنیادی نظام کے علاوہ ریزرو اور ایکسٹرا ریزرو نظام بھی موجود ہوتے ہیں۔ اللہ کے فضل سے خلل کا تناسب نہ ہونے کے برابر ہے۔ اگر بنیادی نظام میں خلل پیدا ہو جائے تو آڈیو آپریشن معمول کے مطابق ریزرو نظام پر منتقل ہو جاتا ہے اور محسوس بھی نہیں ہوتا۔ یہاں تک کہ بنیادی نظام ایک مرتبہ پھر ٹھیک کر دیا جاتا ہے۔ بجلی کی فراہمی میں عدم تعطّل کو یقینی بنانے کے لیے ساؤنڈ سسٹم کو اعلی درجے کےsecomoc UPS کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے“۔

’’حرمِ شریف میں ساؤنڈ سسٹم کی کوریج کو انتہائی محفوظ طریقے سے پوری مستعدی کے ساتھ یقینی بنایا جاتا ہے تا کہ کسی بھی قسم کے تعطّل اور خلل سے بچا جا سکے۔ اس واسطے بنیادی نظام کے علاوہ ریزرو اور ایکسٹرا ریزرو نظام بھی موجود ہوتے ہیں۔ اللہ کے فضل سے خلل کا تناسب نہ ہونے کے برابر ہے۔ اگر بنیادی نظام میں خلل پیدا ہو جائے تو آڈیو آپریشن معمول کے مطابق ریزرو نظام پر منتقل ہو جاتا ہے اور محسوس بھی نہیں ہوتا“۔

انجینئر الصبحی نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا کہ ساؤنڈ سسٹم کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے 74 افراد پر مشتمل تربیت یافتہ عملہ موجود ہے۔ جن میں ٹکینیشنز، انجینئرز اور نگراں شامل ہیں۔ ان کے مطابق اذان کے وقت سے کافی دیر پہلے تمام اسپیکرز کی درستی اور ان کے صحیح کام کرنے کے حوالے سے اطمینان کیا جاتا ہے تا کہ کسی بھی مقام پر آواز کے پہنچنے میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

الصبحی کے مطابق مؤذن کے سامنے ایک اسکرین ہوتی ہے جس کو دوسری توسیع میں واقع مرکزی آپریشن روم سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ اسکرین میں اُس نمازِ جنازہ کو ظاہر کیا جاتا ہے جو مسجد حرام میں ادا ہونی ہوتی ہیں۔ آڈیو اہل کار نماز جنازہ کی نوعیت منتخب کرتا ہے اور پھر شیخ اسکرین میں دکھائی دی جانے والی معلومات کے مطابق مائیکرو فون میں نماز جنازہ کی نوعیت کا اعلان کرتے ہیں۔

ساؤنڈ سسٹم کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے 74 افراد پر مشتمل تربیت یافتہ عملہ موجود ہے۔ جن میں ٹکینیشنز، انجینئرز اور نگراں شامل ہیں۔ ان کے مطابق اذان کے وقت سے کافی دیر پہلے تمام اسپیکرز کی درستی اور ان کے صحیح کام کرنے کے حوالے سے اطمینان کیا جاتا ہے تا کہ کسی بھی مقام پر آواز کے پہنچنے میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

الصبحی نے باور کرایا کہ حرم مکی میں استعمال ہونے والا ساؤنڈ سسٹم انتہائی اعلی کوالٹی کا حامل ہے تا کہ آوازوں کے یکساں رہنے کو اور ایک دوسرے میں داخل نہ ہونے کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ تمام مائیکروفونز کو مکمل دیکھ بھال کے ساتھ محفوظ جگہ پر رکھا جاتا ہے اور پھر نمازوں کے اوقات میں نکالا جاتا ہے۔ نماز کے بعد فوری طور پر انہیں واپس رکھ دیا جاتا ہے۔

Exit mobile version