سرینگر// وادی کشمیر میں آج ایک بار پھر پولس نے دو کرکٹ ٹیموں کی طرفسے ایک ٹورنامنٹ کے دوران پاکستان کا قومی ترانہ گانے پر انکے اور ٹورنامنٹ کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کئی کھلاڑیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ایک کرکٹ ٹیم پر یہ بھی الزم ہے کہ اس کے کھلاڑیوں نے پاکستانی بین الاقوامی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے پہنی جانے والی وردی پہن رکھی تھی۔
وادی میںپاکستان کا قومی ترانہ گانے اور پاکستانی ٹیم کی وردیاں پہننے کا تازہ واقعہ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ارِن گاو¿ں میں کھیلے جانے والے کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل مقابلے میں پیش آیا ہے۔ ملوث ٹیموں کی شناخت ایم سی سی گوندی پورہ اور دردپورہ کرکٹ کلب کے بطور کی گئی ہے۔ بانڈی پورہ کے ارِن میں کھیلے جانے والے اس فائنل مقابلے کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دونوں کرکٹ ٹیموں کے کھلاڑیوں کو قطاروں میں کھڑا ہوکر پاکستان کا قومی ترانہ پڑھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں ایک ٹیم کے کھلاڑیوں کو پاکستانی ٹیم کی وردی جبکہ دوسری ٹیم کو سفید رنگ کی وردی میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پولیس نے معاملے میں تاحال چار گرفتاریاں عمل میں لائی ہیں۔ مذکورہ رپورٹ میں ایک پولیس عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا ہے’ ’کچھ گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ ہم دونوں ٹیموں کے آبائی دیہات کے بڑوں کے رابطے میں ہیں۔ ٹورنامنٹ کے منتظمین کی تلاش جاری ہے“۔
پولس اور دیگر ایجنسیوں کی جانب سے اس طرح کے واقعات کو بہت سنجیدگی سے لیکر کھلاڑیوں کو گرفتار کرنے سے نہ صرف ،بصورتِ دیگر معمولی،ان واقعات ہو ہوا لگتی ہے بلکہ کھلاڑیوں کی گرفتاری سے ان میں نئی دلی کے تئیں پہلے سے موجود احساسِ بے گانگی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب کشمیر میں کرکٹ ٹیموں یا کھلاڑیوں کے خلاف پاکستان کا قومی ترانہ گانے یا پاکستانی ٹیم کی وردی پہننے کے جرم میں مقدمہ درج ہوا ہے۔ گذشتہ برس اپریل کے اوائل میں ایسی ہی ایک ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوئی تھی جس میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی وردی میں ملبوس کرکٹ کھلاڑیوں کو مقابلے سے قبل پاکستان کا قومی ترانہ’ ’پاک سرزمین“پڑھتے ہوئے سنا گیا تھا۔ پولیس نے بعدازاں مذکورہ ویڈیو کی عکس بندی کے مقام کا پتہ لگاکر وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں قریب ایک درجن کھلاڑیوں کو حراست میں لیا تھا۔ اسکے بعد مئی کے اواخر میں وادی میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس بالخصوص فیس بک پر نوجوان کرکٹ کھلاڑیوں کی ایک ایسی ہی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں مقابلے سے قبل پاکستان زیرانتظام کشمیر کا قومی ترانہ ”باغوں اور بہاروں والا۔ دریاوں کوہ ساروں والا۔ آسمان ہے جس کا پرچم۔ پرچم چاند ستاروں والا۔ جنت کے نظاروں والا۔ جموں اور کشمیر ہمار‘ا‘پڑھتے ہوئے اور وہاں کاپرچم لہراتے دیکھا گیا تھا۔اس کرکٹ مقابلے کا انعقاد جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہوا تھا۔
مبصرین کا ماننا ہے کہ پولس اور دیگر ایجنسیوں کی جانب سے اس طرح کے واقعات کو بہت سنجیدگی سے لیکر کھلاڑیوں کو گرفتار کرنے سے نہ صرف ،بصورتِ دیگر معمولی،ان واقعات ہو ہوا لگتی ہے بلکہ کھلاڑیوں کی گرفتاری سے ان میں نئی دلی کے تئیں پہلے سے موجود احساسِ بے گانگی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔