بیجنگ // چین نے خلاءکے راز جاننے کے لئے دنیا کی سب سے بڑی ریڈیو ٹیلی سکوپ تو بنالی لیکن اب اس مسئلے کا کوئی حل نہیں مل رہا کہ اس دیوقامت ٹیلی سکوپ کو چلائے گا کون۔ اس کا انتظام سنبھالنے کے لئے ایک ایسے تجربہ کار اور قابل سائنسدان کی ضرورت ہے جو اس ریڈیو دوربین کے پیچیدہ آپریشنز کو بخوبی سمجھتا ہو اور اسے کامیابی سے آپریٹ کر سکے۔ چینی حکومت ایسے موزوں امیدوار کو 12 لاکھ ڈالر (تقریباً 8 کروڑ روپے) کی پیشکش کر رہی ہے لیکن بہت تلاش کے بعد بھی اب تک کوئی ایسا سائنسدان نہیں مل سکا۔
500 میٹر اپرچر رکھنے والی سفیریکل ٹیلی سکوپ کے انتظام و انصرام کیلئے ایک چیف سائنٹسٹ کی ضرورت ہے جو اس کے روزمرہ آپریشنز کی نگرانی کرے گا۔ یہ ریڈیو ٹیلی سکوپ 18 کروڑ ڈالر (تقریباً 12ارب روپے) کی بھاری لاگت سے تیار کی گئی ہے اور اسے جنوب مغربی چین کے پہاڑی علاقے میں نصب کیا گیا ہے۔
سپوتنک نیوز کی رپورٹ کے مطابق 500 میٹر اپرچر رکھنے والی سفیریکل ٹیلی سکوپ کے انتظام و انصرام کیلئے ایک چیف سائنٹسٹ کی ضرورت ہے جو اس کے روزمرہ آپریشنز کی نگرانی کرے گا۔ یہ ریڈیو ٹیلی سکوپ 18 کروڑ ڈالر (تقریباً 12ارب روپے) کی بھاری لاگت سے تیار کی گئی ہے اور اسے جنوب مغربی چین کے پہاڑی علاقے میں نصب کیا گیا ہے۔ اس بڑے سائنسی پراجیکٹ کی نگرانی کے لئے موزوں امیدوار کی ذمہ داریوں میں ٹیلیسکوپ کی ٹائم سلاٹس کو اندرون ملک و بیرون ملک تحقیقاتی ٹیموں کے درمیان تقسیم کرنا، مختلف تحقیقاتی منصوبوں کے بجٹ تیار کرنا اور تحقیقات کے دوران ہونے والی دریافتوں کو چینی حکومت اور غیرملکی سائنسدانوں تک پہنچانا شامل ہوگا۔
دنیا کی سب سے بڑی ریڈیو ٹیلی سکوپ خلاءکے دور دراز کونوں سے بھی سگنل وصول کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو کہ اس سے پہلے کسی ریڈیو ٹیلی سکوپ کے لئے ممکن نہ تھا۔ چینی سائنسدان کیان لی نے بتایا کہ اس ریڈیو ٹیلی سکوپ کا بنیادی مقصد دنیا کی تخلیق کے رازوں سے پردہ اٹھانا ہے۔
چین کی اکیڈمی آف سائنسز کی ویب سائٹ پر مئی کے مہینے میں ریڈیو ٹیلی سکوپ کو چلانے کیلئے موزوں امیدوار کی بھرتی کیلئے اشتہار پوسٹ کیا گیا تھا جبکہ کئی بین الاقوامی سائنسی اداروں کی ویب سائٹوں پر بھی اشتہار دیا گیا لیکن اب تک مطلوبہ قابلیت اور تجربے کا حامل امیدوار نہیں مل سکا۔ اشتہار میں کہا گیاہے کہ موزوں امیدوار کیلئے ضروری ہوگا کہ وہ کسی تحقیقاتی ادارے میں پروفیسر کے عہدے پر فائز ہو جبکہ کسی بڑے ریڈیو ٹیلی سکوپ پراجیکٹ کی سربراہی کا تجربہ بھی رکھتا ہو۔ امیدوار کا مجموعی تجربہ 20سال سے زائد ہونا چاہیے۔