کانپور// جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے کرکٹ کھلاڑی پرویز رسول کے ایک میچ کے دوران چیونگم چبانے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے ۔ پرویز جمعرات کی شب کانپور میں بھارت کے لیے اپنا دوسرا بین الاقوامی اور پہلا ٹی 20 کرکٹ میچ کھیل رہے تھے۔ پرویز رسول میدان پر اترتے ہی ٹویٹر پر بھی ٹرینڈ کرنے لگے اور ان پر نکتہ چینی شروع ہوگئی۔
کچھ لوگ تو کشمیر سے آنے کی وجہ سے انھیں مبارک باد پیش کر رہے تھے لیکن دوسری جانب بیشتر لوگ اس بات پر سوال اٹھا رہے تھے کہ جب انڈیا کے قومی ترانے کے وقت وہ چیونگم کیوں چباتے رہے۔
لولیندرا سنگھ نامی نے لکھا: ‘ایسا لگ رہا ہے جیسے پرویز رسول کے لیے ہمارے قومی ترانے سے زیادہ ضروری چیونگم چبانا ہے۔’
چنمے جاؤڈيکر نے ٹویٹ: ‘قومی ترانے کے دوران پرویز رسول کو آرام سے کھڑا ہوکر چیونگم چباتے ہوئے دیکھ کر تکلیف ہوئی۔ وہ انڈیا کی جرسی تو پہن سکتے ہیں، لیکن قومی ترانہ نہیں گاسکتے۔’
شیتج شرما نے ٹویٹ کیا: ‘انڈيا کی ٹیم جہاں قومی ترانے کے لیے کھڑی ہے وہیں پرویز رسول چیونگم چبا رہے ہیں۔ امید ہے کہ بی سی سی آئی اور وراٹ کوہلی انہیں سپریم کورٹ کی ہدایات کے ساتھ ساتھ تمیز بھی سکھائیں گے۔’
اجیت سنگھ تومر نے لکھا: ‘پرویز رسول جی قومی ترانے کے دوران آرام سے کھڑے رہنا اور چیونگم چبانے کا کیا مطلب ہے۔ اب تو آپ ایک قومی شخصیت ہیں۔’
دلیپ شرما نے اکاؤنٹ سے لکھا: ‘کیا یہ صرف میں نے ہی دیکھا یا پرویز رسول واقعی میں قومی ترانے کی توہین کر رہے تھے؟ وہ ترانہ نہیں گارہے تھے بلکہ چیونگم چبا رہے تھے۔’
دوسری طرف بعض لوگوں نے انھیں ٹیم میں شامل کیے جانے پر انھیں مبارکباد بھی پیش کی۔
انكیت بابوتا لکھتے ہیں: ‘جموں کشمیر پرویز رسول کے نام سے خوش ہو رہا ہو گا۔ ہمارے لیے کیا اچھا دن ہے۔ یوم جمہوریہ کے دن ایک کشمیری شخص انڈیا کا سر بلند کرے گا۔’
پردیپ پریہار نے ٹویٹ کیا: ‘ایک طرف جہاں کشمیر کے نوجوان سنگ بازی میں مصروف ہیں، وہیں پرویز رسول ہیں جو انڈیا کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ہمیں آپ پر فخر ہے۔’