سرینگر// وادی کشمیر میں ڈاکٹروں کی ایک سرگرم تنظیم ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حُقہ سگریٹ سے بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اور اسکا استعمال کرنے والے کینسر کے موذی مرض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ تنظیم کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حقہ سگریٹ سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے اور اس سے کینسر ہونے کے زیادہ خطرات پیدا ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حقہ استعمال کرنے والے افراد بینزین اندر لیتے ہیں جس سے بلڈ کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حقہ پینے سے کینسر ہونے کے خطرات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ کشمیر میں ججیر کے نام سے مشہور حقہ کے تمباکو میں کئی زہریلے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو پھیپڑوں ، معدے اور کھانے کی نلی میں کینسر پیدا کرسکتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکمز صورہ میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ججیر استعمال کرنے والے لوگوں میں پھیپڑوں کا کینسر ہونے کا خطرہ 6گنا بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حقہ استعمال کرنے والے افراد بینزین اندر لیتے ہیں جس سے بلڈ کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسوسی ایشن نے مزید کہا ہے کہ دوسری مرتبہ ایک ہی تمباکو پر حقہ پینے والوں میں بھی کینسر کی بیماری ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ حاملہ خواتین پر بھی اسکے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی صحت تنظیم کے مطابق سگریٹ کے مقابلے میں حُقہ سے 20گناہ زیادہ دھواں پیدا ہوتا ہے جبکہ اس کے علاوہ حقہ کے دھویں میں arsenic, lead اور Ni ckle موجود ہوتا ہے۔