جراثیم کُش دوائی مفید بھی ہے مضر بھی :بخاری

سرینگر//

باغبانی کے وزیر سیّد بشارت احمدبخاری نے جراثیم کش و کیڑے مار ادویات تیار کرنے والی کمپنیوں کے نمائندگان سے ملاقات کی۔ بشارت بخاری نے کہا کہ باغبانی شعبے میں جراثیم کش ادویات استعمال کرنے سے بے پناہ فوائد حاصل ہوئے ہیں اور میوہ پیداوار میں اضافے سے اس کی مالی صلاحیت میں بہتر ی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ تاہم جراثیم کش ادویات کے از حد استعمال سے انسان اور ماحولیات کو بے پناہ نقصانات بھی اٹھانے پڑ رہے ہیں۔

اس ضمن میں انہوں نے جراثیم کش ادویات تیار کرنے والی کمپنیوں کے نمائندگان کو محکمہ باغبانی اور شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی کی جانب سے جاری رہنما خطوط پر سختی سے عمل پیرا رہنے کی ہدایت دی۔وزیر نے جراثیم کش ادویات تیار کرنے والی کمپنیوں کے ڈیلروں اور سٹاکسٹ کو اس ضمن میں جانکاری فراہم کرنے پر زور دیا اور جراثیم کش ادویات کے بلا دریغ استعمال کے نقصانات سے آگاہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔اسی طرح انہوں نے باغ مالکان کو جراثیم کش ادویات کے استعمال میں سائنسی طریقہ کار اختیار کرنے کے فوائد سے آگاہ کرنے کی بھی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ ماہرین کے مشوروں سے ایک جامع باغبانی پالیسی مرتب کی جارہی ہے جس سے اس شعبے کے ہر پہلو کو ملحوظ نظر رکھ کر باغبانی صنعت میں انقلاب لانے کے لئے ایک نقش راہ مرتب کیا جارہا ہے۔
وزیر نے کہا کہ محکمہ باغبانی سائنسی طریقہ کار ،پودوں کا انتخاب ، میوہ فصل کی مارکیٹنگ سے متعلق سفارشات اور دیگر مطلوبہ اقدامات کر کے اس صنعت کو ایک نئی سمت دے گا۔میٹنگ کو مطلع کیا گیا کہ حکومت نے جراثیم کش ادویات کی جانچ پڑتال کے لئے 2 لیبارٹریاں قائم کی ہیں تاکہ قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جاسکے اور ان قواعد کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جاسکے جس میں ان کے لائسنس کی ضبطی بھی شامل ہوگی۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ نقلی جراثیم کش ادویات کی خرید و فروخت کا قلع قمع کرنے کے لئے سکاسٹ کے ماہرین سے تعاون طلب کیا جائے گا۔دوران میٹنگ جراثیم کش اور کیڑے مار ادویات تیار کرنے والی کمپنیوں کے نمائندگان سے کہا گیا کہ وہ ریاست بھر میں اپنی مصنوعات یکساں قیمتوں پر گاہکوں کو دستیاب رکھیں۔

Exit mobile version