محکمہ اعلیٰ تعلیم نے ایک حُکمنامہ جاری کرتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ فاصلاتی طریقہ سے سائنس مضامین میں حاصل کی گئی ڈگریاں پروموشن اور ایم فِل یا پی ایچ ڈی ڈگری حاصل کرنے کیلئے قابلِ قبول نہیں ہو نگی ۔ سی این آئی کے مطابق محکمہ اسکولی تعلیم میں تعینات مختلف افراد کی سینیارٹی کیلئے ایک دائر کی گئی ایک عرضی کے جواب میں اسکول ایجوکیشن محکمہ کے پرنسپل سیکرٹری محکمہ آلوک کمار نے کہا کہ کشمیر یونیورسٹی کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے واضح طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ سائنس کے مضامین میں امیدواروں کی طرف سے فاصلاتی طریقہ کار کے ذریعے حاصل کی گئی ڈگریاں نہ تو پلس دو سطح پر لیکچرار کے طور پر تقرری کے اہل ہیں اور نہ ہی ایم فل یا پی ایچ ڈی پروگراموں میں داخلے کیلئے قابلِ قبول ہو نگی ۔
محکمہ نے کہا ہے’’یہ پایا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کا دعوی مشاہدات اور نتائج کی بنیاد پر غور کرنے کے قابلِ نہیں ہے اور اسی طرح درخواست گزاروں کا دعوی ان کی شمولیت کیلئے ہے۔ انوائرنمنٹل سائنس مضمون کی سنیارٹی لسٹ میں اور اس کے نتیجے میں لیکچرر انوائرنمنٹل سائنس کے عہدے پر ترقی کا دعویٰ مسترد کر دیا جاتا ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی علوم سائنس اسٹریم کے زمرے میں آتے ہیں جہاں پریکٹیکل نصاب کا حصہ ہیں اور اس لیے ایسی ڈگریاں صرف باقاعدہ طریقہ سے حاصل کی جانی چاہئیں جب تک کہ ایسے کورسز کو خاص طور پر فاصلاتی تعلیمی کونسل یا آل انڈیا کونسل کے ذریعے فاصلاتی طریقہ سے اجازت نہ دی جائے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ فاصلاتی طریقہ سے حاصل کی گئی ڈگری کی درستگی سے متعلق مسئلہ کشمیر یونیورسٹی کے ساتھ اٹھایا گیا تھا۔