کرونا کے نمونے اب ناک سے نہیں شرم گاہ سے

چین نے کووِڈ19-کے حوالے سے اپنی تحقیق جاری رکھی ہوئی ہے جسکے تحت انفکشن کا پتہ لگانے کیلئے جانچ کا نیا طریقہ ایجاد کیا گیا ہے۔ کووِڈ19- کا ٹیسٹ کرنے کے لیے ابھی تک لوگوں کے ناک اور گلے سے نمونے لیے جاتے تھے لیکن اب چینی ڈاکٹروں نے لوگوں کی ’’مقعد‘‘ سے نمونے لے کر ٹیسٹ کرنے شروع کر دیئے ہیں۔

میل آن لائن کے مطابق چینی ماہرین کی ایک تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ مقعد کے نمونوں سے کیے جانے والے کورونا ٹیسٹ کے نتائج ناک اور گلے کے نمونوں سے ہونے والے ٹیسٹ کی نسبت کہیں زیادہ درست آتے ہیں۔

نمونے لینے کے لیے ’’روئی لگی سلائی‘‘ کو مقعد میں دو انچ تک اندرداخل کیا جاتا ہے اور کئی بار اسے گھمایا جاتا ہے اور پھر اس کو ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینی ماہرین کی اس تحقیق کے بعد بیجنگ میں لوگوں کی مقعد سے نمونے لے کر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ مقعد سے نمونے لینے کے لیے ’’روئی لگی سلائی‘‘ کو مقعد میں دو انچ تک اندرداخل کیا جاتا ہے اور کئی بار اسے گھمایا جاتا ہے اور پھر اس کو ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

 واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بیجنگ میں ایک 9سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد سے شہر میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں اور ان میں زیادہ تر نمونے مقعد سے لیے جا رہے ہیں۔

Exit mobile version