سرینگر// جموں کشمیر کے ایک سرکردہ سیاستدان اور عوامی اتحاد پارٹی کے صدر انجینئر رشید نے گذشتہ دنوں اتراکھنڈ میں ایک سڑک کی تعمیر کے دوران مارے گئے آٹھ کشمیری مزدوروں کیلئے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں کشمیر سرکار سے اس حوالے سے اتراکھنڈ کی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے تاہم کہا ہے کہ وہ ذاتی طور پر متاثرہ خاندانوں کو قانونی امداد دلانے کیلئے سرگرم ہیں جسکے لئے انہوں نے اتراکھنڈ میں ایک معتبر وکیل کے ساتھ رابطہ کرلیا ہے۔
عوامی اتحاد پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق انجینئر رشیدنے آج سرحدی علاقہ اوڑی کے کئی دیہات کا دورہ کرکے ان مزدوروں کے لواحقین کے ساتھ ملاقات کی کہ جواتراکھنڈ میں ایک سڑک کی تعمیر کے دوران پیش آمدہ حادثے کے دوران مارے گئے تھے۔واضح رہے کہ اوڑی کے آٹھ مزدور اتراکھنڈ میں ایک سڑک تعمیر کرنے والی کمپنی کے مزدور تھے اور آٹھ کے آٹھ یہ مزدور مٹی کا تودہ گرنے کی وجہ سے زندہ دب گئے تھے۔جموں کشمیر سرکار نے خصوصی انتظامات کرکے انکی لاشیں انکے گھروں کو پہنچائی تھیں اور انجینئر رشید آج سوگوار گھروں کو پرسہ دینے کیلئے گئے ہوئے تھے۔
انجینئر رشید نے متاثرہ خاندانوں کو ہر طرح کی قانونی امداد دلانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے پہلے ہی اتراکھنڈ میں ایک پیشہ ور اور ماہر وکیل کے ساتھ بات کی ہوئی ہے جو متاثرین کیلئے انصاف کا مقدمہ لڑنے پر آمادہ ہوچکے ہیں۔
بیان کے مطابقانجینئر رشید نے کہاکہ اگرچہ ریاستی انتظامیہ نے اتراکھنڈ سے لاشیں لے آنے میں متاثرہ خاندانوں کی بروقت اور قابل تعریف مدد کی ہے لیکن ان غریب خاندانوں کی باز آبادکاری کیلئے فوری اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حالانکہ جموں کشمیر سرکار کو اتراکھنڈ کی عدالت میں اس کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کرنا چاہیئے تھاکہ جسکی لاپرواہی ان غریب مزدوروں کی موت کا سبب بن گئی ہے لیکن بدقسمتی نے سرکاری انتظامیہ نے اس معاملے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سانحہ کی مکمل تحقیقات کرکے نہ صرف قصوروار کمپنی کو سزا دی جانی چاہیئے بلکہ متاثرہ خاندان معاوضہ طلب کرنے کا لیبر لاءکے تحت حق رکھتے ہیں۔انجینئر رشید نے متاثرہ خاندانوں کو ہر طرح کی قانونی امداد دلانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے پہلے ہی اتراکھنڈ میں ایک پیشہ ور اور ماہر وکیل کے ساتھ بات کی ہوئی ہے جو متاثرین کیلئے انصاف کا مقدمہ لڑنے پر آمادہ ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں فقط ان متاثرہ خاندانوں کی رضامندی درکار ہے اور اگر وہ چاہتے ہیں تو اتراکھنڈ میں مقدمہ درج کرواکے معاضہ طلب کیا جاسکتا ہے۔اس موقعہ پر انہوں نے ریاستی سرکار سے ان سبھی مزدوروں کے بچوں کی تعلیم کا خرچہ اٹھانے کی اپیل کرنے کے علاوہ متاثرہ خاندانوں کیلئے کم از کم 20لاکھ روپے کی امداد کا مطالبہ کیا۔