ینیڈ پہلگام میں کہرام،فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں زخمی

تصویر بشکریہ جی کے

سرینگر// شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور کپوارہ اضلاع میں لگاتار دودنوں تک آپریشن آل آوٹ کے تحت کارروائیاں کرنے کے اگلے دن آج فوج نے ایک بار پھر جنگجوئیت کے گڈھ جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران پانچ جنگجووں کو مار گرایا ہے جبکہ احتجاجی مظاہروں کے دوران کم از کم ایک شہری کی موت ہوئی ہے۔اس واقعہ کے بعد جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہیںاور ابھی تک درجنوں افراد کے سرکاری فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔انتظامیہ نے جنوبی کشمیر سے گذرنے والی ریل سروس کے علاوہ اس پورے علاقے میں انٹرنیٹ کی سروس بند کرادی ہے۔

جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے کیلورہ گاوں کا فوج اور دیگر سرکاری فورسز نے گذشتہ رات محاصرہ کر لیا تھا ۔پولس کا کہنا ہے کہ گاوں میں جنگجووں کے ایک گروہ کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی اور اسی بنیاد پر یہاں کا محاصرہ کیا جا رہا تھا کہ ایک مکان میں چھپے جنگجووں نے گولی چلائی جسکے جواب میں فورسز نے پانچ جنگجووں کو مار گرایا۔تاہم علاقے میں لوگوں نے بتایا کہ فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرنے کے ساتھ ہی ایک مکان پر فائرنگ شروع کی جس میں جنگجو ٹھہرے ہوئے تھے۔ان لوگوں کا کہنا ہے کہ چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کرنے کے علاوہ فورسز نے سماعت شکن دھماکوں کے ساتھ پھٹنے والے کئی گولے پھینک کر مذکورہ مکان کو زمین بوس کرکے اس میں موجود پانچ جنگجووں کو مار گرایا۔مارے گئے جنگجووں کی شناخت عارف احمد ساکن ینڑ پہلگام،ارشد احمد،وقاراحمد شیخ،اعجاز احمدپال اور عمر ملک ساکنان شوپیاں کے بطور ہوئی۔

وقار احمد شیخ نامی جنگجو کے جلوس جنازہ میں اسوقت افراتفری کا ماحول بنا کہ لشکر لشکر طیبہ کے پاکستانی کمانڈرنوید جھاٹ،جو چند ماہ پہلے سرینگر کے صدر اسپتال میں پولس کی حراست سے بھاگ نکلے تھے،اپنے کئی ساتھیوں سمیت نمودار ہوئے۔انہوں نے اپنے ساتھی کا آخری دیدار کیا اور انہیں فوجی طرز کی سلامی دینے کیلئے ہوا میں کئی گولیاں چلائیں۔

اس واقعہ کی خبر پاتے ہی علاقے میں ہزاروں لوگ جمع ہوئے جنہوں نے سرکاری فورسز پر پتھراو کیا جبکہ فورسز نے اشک آور گیس کے گولے چھوڑنے کے علاوہ پیلٹ گن کا استعمال کیا اور گولی بھی چلائی جس سے کم از کم ایک عام شہری جاں بحق اور دیگر درجنوں زخمی ہوگئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کیلورہ کے علاوہ شوپیاں ،پلوامہ،کولگام اور اسلام آباد ضلع کے کئی علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں اور احتجاجی مظاہرین سرکاری فورسز کو الجھائے ہوئے ہیں۔پہلگام کے ینیڈ گاوں کے جنگجو نے محض چند روز قبل ہی گھر چھوڑ دیا تھا اور آج وہ دیگر جنگجووں کے ساتھ مارے گئے۔انکی نعش کے علاقے میں پہنچائے جانے پر یہاں ہزاروں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور پھر سرکاری فورسز پر پتھراو کیا جبکہ فورسز کی کارروائی میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ذرائع نے بتایا کہ یہاں کہرام مچا ہوا ہے اور ہر طرف افراتفری کا عالم ہے۔یہاں کے قریبی قصبہ سلر کے سب ضلع اسپتال میں ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ انکے یہاں کئی زخمیوں کو پہنچایا گیا ہے جبکہ کئی دیگراں کو سیر قصبہ کے اسپتال پہنچایا گیا ہے۔تاہم مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ ان زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

شوپیاں میں ہونے والی اس جھڑپ سے قبل فورسز نے شمالی کشمیر کے کپوارہ اور بارہمولہ ضلع میں لگاتار دو دن کارروائی کرتے ہوئے حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ کے کم از کم چار جنگجووں کو مار گرایا تھا۔چناچہ کپوارہ کے شمریال علاقہ میں فوج نے ایک ناکے کے پاس سے گذرنے والی ایک گاڑی میں سوار دو مقامی جنگجووں کو مار گرایا تھا جبکہ اسکے اگلے دن جمعہ کے روز بارہمولہ کے سوپور قصبہ کے مضافات میں دو جنگجووں کو ایک چھاپہ مار کارروائی میں مارا گیا تھا۔مارے جانے والے ان دو جنگجووں میں سے ایک تعلیم سے انجینئر تھے اور وہ دو ایک روز قبل ہی جنگجو بن گئے تھے۔

قصبہ سلر کے سب ضلع اسپتال میں ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ انکے یہاں کئی زخمیوں کو پہنچایا گیا ہے جبکہ کئی دیگراں کو سیر قصبہ کے اسپتال پہنچایا گیا ہے

دریں اثنا ان سبھی جنگجووں کو اپنے آبائی علاقوں میں دفن کیا تو انکے جلوس ہائے جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔اس موقعہ پر لوگوں نے جذباتی ماحول میں جنگجووں،اسلام،آزادی اور پاکستان کے حق میں اور مقامی سیاستدانوں اور مرکزی سرکار کے خلاف نعرہ بازی کی۔اس دوران وقار احمد شیخ نامی جنگجو کے جلوس جنازہ میں اسوقت افراتفری کا ماحول بنا کہ لشکر لشکر طیبہ کے پاکستانی کمانڈرنوید جھاٹ،جو چند ماہ پہلے سرینگر کے صدر اسپتال میں پولس کی حراست سے بھاگ نکلے تھے،اپنے کئی ساتھیوں سمیت نمودار ہوئے۔انہوں نے اپنے ساتھی کا آخری دیدار کیا اور انہیں فوجی طرز کی سلامی دینے کیلئے ہوا میں کئی گولیاں چلائیں۔ اس موقعہ پر لوگ نوید جھاٹ کو ایک نظر دیکھنے کیلئے ایک دوسرے پر گرتے پڑتے دیکھے گئے ۔یہاں کچھ دیر موجود رہنے کے بعد نوید جھاٹ اور انکے ساتھی نامعلوم سمت میں نکل گئے۔

ایک نظر ادھر بھی

کپوارہ سے کیلورہ تک 9 جنگجو جاں بحق!

Exit mobile version