جموں// نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ،جو ابھی پارلیمنٹ کے رکن ہیں،کے بنگلے کی سکیورٹی نے ایک نا معلوم شخص کو پُراسرار حالات میں گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔پولس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص،مبینہ طور،بنگلے کے اندر داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔تاہم اس واقعہ کو لیکر ابھی مبہم اطلاعات ہیں جسکا اظہار فاروق عبداللہ کے سابق وزیر اعلیٰ بیٹے عمر عبداللہ نے بھی یہ کہکر کیا ہے کہ ابھی تک چیزیں واضح نہیں ہوئی ہیں۔
غیر واضح اور مبہم اطلاعات کے مطابق ایک شخص کار میں سوار ہوکر فاروق عبداللہ کے بنگلے کے اندر گھسنے کی کوشش کر رہے تھے جسکے دوران یہاں تعینات سکیورٹی نے انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہوئی ہے کہ مذکورہ شخص کوئی مسلح حملہ آور تھے یا پھر حساس بنگلے کے اندر داخل ہونے کا انکا کوئی اور مقصد تھا۔ابھی تک یہ بھی معلوم نہیں ہو پارہا ہے کہ مذکورہ کی تحویل سے کوئی اسلحہ وغیرہ یا کوئی اور قابلِ اعتراض شئے بھی بر آمد ہوئی ہے یا نہیں۔
”میں اس واقعہ سے باخبر ہوں کہ جو میرے والد کی بھٹنڈی جموں کی رہائش ،جس میں میں بھی رہتا ہوں،پر پیش آیا ہے۔اس وقت تفصیلات واضح نہیں ہیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک درانداز سامنے کے دروازے سے داخلہ لیکرمکان کی اوپری بالا دری تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے“۔
عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا”میں اس واقعہ سے باخبر ہوں کہ جو میرے والد کی بھٹنڈی جموں کی رہائش ،جس میں میں بھی رہتا ہوں،پر پیش آیا ہے۔اس وقت تفصیلات واضح نہیں ہیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک درانداز سامنے کے دروازے سے داخلہ لیکرمکان کی اوپری بالا دری تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے“۔
جموں کے سینئر سپرانٹنڈنٹ آف پولس(ایس ایس پی) وویک گپتا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مذکورہ شخص نے زبردستی بنگلے اندر داخل ہونے کی کوشش کے دوران یہاں کے ڈیوٹی افسر کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی جو ایس ایس پی کے مطابق زخمی بھی ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ شخص نے مرکزی پھاٹک سے داخلہ لیا اور انہوں نے کئی چیزوں کو نقصان بھی پہنچایا ہے اس سے قبل کہ انہیں گولی مار کر گرادیا گیا۔اس بارے میں ابھی مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔