سرینگر// صورہ میں گذشتہ روز ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران سرکاری فورسز کی کارروائی میں شدید زخمی ہونے والے ایک نوجوان کی حالت انتہائی نازک ہے اور انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ میڈیکل انسٹیچیوٹ کے ایک حاکم کا حوالہ دیتے ہوئے ذڑائع نے بتایا کہ عبدالمجید وار ولد غلام نبی ساکن آنچار صورہ کی ایک نازک جراحی کی جارہی ہے کیونکہ انکے سر میں بہت سارے پیلٹ (چھرے) لگے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ وار پر نزدیک سے پیلٹ چلائے گئے ہیں جن میں سے کئی ایک انکے دماغ میں سراعیت کر چکے ہیں اور انکی حالت انتہائی نازک ہے۔
24 سالہ مجید کل سرکاری فورسز کی کارروائی میں شدید زخمی ہونے کے بعد میڈیکل انسٹیچیوٹ صورہ میں بھرتی کئے گئے تھے جہاں انہیں بچانے کی کوشش کرنے والے ڈاکٹر بہت زیادہ پُرامید نہیں ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ وار پر نزدیک سے پیلٹ چلائے گئے ہیں جن میں سے کئی ایک انکے دماغ میں سراعیت کر چکے ہیں اور انکی حالت انتہائی نازک ہے۔
جنوبی کشمیر کے پلوامہ میں عرفہ کی شام کو فوج نے ایک کمسن بچے کو جاں بحق اور ایک بچی سمیت کئی ایک کو زخمی کردیا تھا اور اس واقعہ کے خلاف سنیچر کو عید کے موقعہ پر اسلام آباد،سرینگر،کپوارہ،شوپیاں اور دیگر کئی جگہوں پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔اسلام آباد میں سرکاری فورسز کی کارروائی میں شیراز احمد نامی نوجوان کی موت واقع ہوگئی تھی حالانکہ پولس کا دعویٰ ہے کہ شیراز گرنیڈ دھماکے میں زخمی ہوکر لقمہ اجل بنے ہیں۔
یہ بھی پڑھئیں