سرینگر// سرینگر کے ٹورسٹ ریسپشن سنٹر(ٹی آر سی)میں اسلامی فن پاروں ،بشمول قدیم قرانی نسخوں،کی ایک نمائش شروع ہوگئی ہے جس میں بعض ایسے فن پارے دیکھے جاسکتے ہیں کہ جنہیں پہلی مرتبہ عوام کے سامنے لایا گیا ہے۔” شیرین قلم “کے نام سے جاری اس نمائش میں ایک غیر مسلم کی جمع کردہ چیزیں شامل ہیں کہ جنہیں حقیقت میں اسلامی ثقافت کا ایک خزانہ قرار دیا جاسکتا ہے۔یہ نمائش آج اسوقت اور زیادہ دلچسپ ہوگئی کہ جب ریاست میں ثقافت کے وزیر اور سرکار کے ترجمان نعیم اختر نے کھلے عام حریت لیڈر مولوی عمر فاروق کو نمائش میں آںے کی دعوت دی۔
میرواعظ صاحب کو ٹی آر سی میں جاری اسلامی فن پاروں کی نمائش کا دورہ کرنے کی مخلصانہ دعوت دیتا ہوں۔ وہاں ایسے بھی شاہکارے ہیں جن کو پہلی مرتبہ نمائش پر رکھا گیا ہے۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جب سرکار نے یوں مولوی عمر فاروق ،جو حریت کانفرنس کے لیڈر ہونے کے ساتھ ساتھ یہاں کی تاریخی جامع مسجد کے مجاور بھی ہیں اور میرواعظ کہلاتے ہیں،کو کھلے عام کسی تقریب میں شرکت کرنے کی دعوت دی ہو۔نعیم اختر نے ٹویٹر پر آکر مولوی عمر کو یوں مدعو کیا”میرواعظ صاحب کو ٹی آر سی میں جاری اسلامی فن پاروں کی نمائش کا دورہ کرنے کی مخلصانہ دعوت دیتا ہوں۔ وہاں ایسے بھی شاہکارے ہیں جن کو پہلی مرتبہ نمائش پر رکھا گیا ہے۔ نجی کلیکٹرمسٹر ابرول کے نادر خزانے کو بھی نمائش پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے (مسٹر ابرول) نے اپنے گھر کو میوزیم میں تبدیل کیا ہے“۔
مولوی عمر کی جانب سے ابھی تک نعیم اختر کی دعوت کا کوئی جواب نہیں آیا ہے تاہم اندازہ ہے کہ وہ اس نمائش میں نہیں آئیں گے۔واضح رہے کہ اپنی سیاسی وابستگی کی وجہ سے مولوی عمر فاروق کسی بھی سرکار ی تقریب میں شامل نہیں ہوتے ہیں اور نہ ہی سرکاری طور انہیں یوں کھلے عام بلایا جاتا رہا ہے۔
نادر قرآنی مخطوطات ، اسلامی خطاطی اور نوادرات کی پانچ روزہ نمائش آل انڈیا ریڈو کے سرینگر اسٹیشن کے بغل میں واقع ٹی آر سی میں7 جون کو شروع ہوئی ہے اور یہ عام لوگوں کے لئے 11 جون تک جاری رہے گی۔ ریاستی کلچرل اکیڈیمی کی طرفسے اس پیمانے کی نمائش 1981کے بعد پہلی بار منعقد کی گئی ہے ۔ نمائش میں فتح اللہ کشمیر ی کے ہاتھ سے 1237ءمیں لکھئے گئے قرآن شریف کے نسخے کے علاوہ سنہری الفاظ میں لکھے گئے کئی دیگر مخطوطات اورشیخ یعقوب صرفی کا دیوان اور دیگر کئی اشیاءپہلی بار عوام کے سامنے رکھی گئی ہےں ۔