شوپیاں میں فوج کی کیسپر گاڑی کو بارودی سرنگ سے اُڑایا گیا!

سرینگر// اتوار کی رات کو جنوبی کشمیر کے پلوامہ میں ایک فوجی کیمپ پر ہوئے حملے کے چند ہی گھنٹوں کے بعد پڑوسی ضلع شوپیاں میں آج جنگجووں نے ایک فوجی گاڑی کو بارودی سرنگ سے نشانہ بناکر گاڑی کو تباہ اور ایک افسر سمیت کئی اہلکاروں کو زخمی کردیا ہے۔دھماکہ کرنے کے بعد حملہ آوروں نے کچھ دیر کیلئے گولیاں بھی چلائیں اور فرار ہوگئے۔

اس حملے میں ایک افسر سمیت تین فوجی زخمی ہوگئے ہیں جنہیں علاج و معالجہ کیلئے سرینگر کے فوجی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ایک خبر رساں ایجنسی نے سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جنگجووں نے شوپیاں کے سوگن نامی گاوں کے ”واٹر پوائینٹ“کے قریب بارودی سرنگ بچھا رکھی تھی اور جونہی یہاں سے فوج کی ایک کیسپر گاڑی گذری تاک میں بیٹھے جنگجووں نے سرنگ کا دھماکہ کیا جس سے گاڑی تباہ ہوگئی۔اس حملے میں ایک افسر سمیت تین فوجی زخمی ہوگئے ہیں جنہیں علاج و معالجہ کیلئے سرینگر کے فوجی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کیسپر ایک انتہائی مظبوط اور محفوظ گاڑی ہے جسے بارودی سرنگ دھماکوں سے بچنے کی صلاحیت سے لیس کیا گیا ہے نہیں تو اس حملے میں کافی جانی نقصان ہوسکتا تھا۔

حملے کے فوراََ بعد فوج نے ایک وسیع علاقے کو گھیرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے تاہم آخری اطلاعات آنے تک انکا کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا تھا۔یہ حملہ پڑوسی ضلع پلوامہ کے کاکہ پورہ میں فوج کی 50آر آر کے کیمپ پر حملہ ہونے کے چند ہی گھنٹوں کے بعد پیش آیا ہے۔واضح رہے کہ اتوار کی رات کو جنگجووں نے کاکہ پورہ میں فوجی کیمپ پر حملہ کرکے کم از کم ایک فوجی کو ہلاک کردیا تھا جبکہ ”کراس فائرنگ“میں ایک سومو ڈرائیور بلال احمد بھی جاں بحق ہوگئے۔

قابلِ ذکر ہے کہ مرکزی سرکار نے رمضان کے دوران وادی میں یکطرفہ جنگبندی کی ہوئی ہے جسے جنگجووں نے تاہم ایک ”مذاق“کہکر مسترد کیا ہوا ہے۔حالانکہ رمضان کی شروعات میں جنگبندی کا اعلان کئے جانے کے بعد جنگجووں نے مختلف مقامات پر چھوٹے موٹے حملے اور اسلحہ چھیننے کی کوششیں جاری رکھی تھیں تاہم کل رات دے جنوبی کشمیر میں یہ دو بڑے حملے کئے گئے ہیں۔

 

یہ بھی پڑھئیں

اعلانِ جنگبندی کے بعد جنگجووں کا سب سے بڑا حملہ!

Exit mobile version