لال سنگھ کے فحش کلام بھائی اشتہاری مجرم قرار

سرینگر// جموں کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف ایک سیاسی ریلی میں کھلے عام انتہائی فحش زبان استعمال کرنے اور انہیں گالیاں دینے والے بھاجپا لیڈر اور سابق وزیر چودھری لال سنگھ کے روپوش بھائی کو پولس نے اشتہاری ملزم قرار دیا ہے۔پولس نے اشتہار دیگر لال سنگھ کے بھائی کا پتہ بتانے والوں کو انعام دینے کا اعلان کرتے ہوئے ملزم کی تلاش تیز کردی ہے۔ ضلع پولیس ہیڈکوارٹرس کٹھوعہ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک اشتہار میں کہا گیا ہے ”راجندر سنگھ عرف بابی ولد سرن سنگھ ساکنہ وارڈ نمبر 2 کٹھوعہ (پولیس کو) ایف آئی آر 87/2018 کے سلسلے میں مطلوب ہے۔ ملزم اپنی گرفتاری کو ٹالنے کے لئے روپوش ہوگیا ہے۔ اس کے بارے میں اطلاع دینے والے کو معقول انعام و اکرام سے نوازا جائے گا“۔ اشتہار میں راجندر سنگھ کی تصویر اور تمام شناختی تفصیلات، بشمول نام، ولدیت، سکونت، عمر اور قد، ظاہر کی گئی ہیں۔ یہ اشتہار ضلع میں کئی مقامات پر چسپاں کیا گیا ہے اور اس میں پولس نے اپنے ٹیلی فون نمبرات کے ساتھ ساتھ ای میل پتے بھی درج کئے ہیں اور ممکنہ مخبروں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی ذرئعہ کا استعمال کرتے ہوئے پتہ دیدیں اور انعام پائیں۔

لال سنگھ نے تب ہی سے بغاوت شروع کی ہے اور انہوں نے ابھی تک کٹھوعہ اور ملحقہ جات میں کئی ریلیوں کا انعقاد کرکے نہ صرف سرکار کی تنقید کی ہے بلکہ انہوں نے ملزموں کا حوصلہ بڑھانے کیلئے جموں کشمیر پولس سے اس معاملے کی تحقیقات کا کام لیکر اسے سی بی آئی کے حوالے کردئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

کٹھوعہ کے رسانہ گاوں میں ایک آٹھ سالہ معصوم بکروال لڑکی کی اغوا کاری،عصمت دری اور پھر قتل کے سنسنی خیز واقعہ کے ملزموں کے بچاو کیلئے منعقدہ ریلی میں جانے اور ملزموں کے خلاف پولس کو نرم ہونے کی ہدایت دینے پر بھاجپا کو سخت دباو کے تحت چودھری لال سنگھ اور چندرپرکاش گنگاسے استعفیٰ لینا پڑا تھا ۔وہ محبوبہ مفتی کی کابینہ میں وزیر تھے۔چناچہ لال سنگھ نے تب ہی سے بغاوت شروع کی ہے اور انہوں نے ابھی تک کٹھوعہ اور ملحقہ جات میں کئی ریلیوں کا انعقاد کرکے نہ صرف سرکار کی تنقید کی ہے بلکہ انہوں نے ملزموں کا حوصلہ بڑھانے کیلئے جموں کشمیر پولس سے اس معاملے کی تحقیقات کا کام لیکر اسے سی بی آئی کے حوالے کردئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔حالانکہ جموں کشمیر پولس پہلے ہی اس معاملے میں آٹھ کے آٹھ ملزموں کو گرفتار کرکے انکے خلاف عدالت میں چالان پیش کرچکی ہے۔

لال سنگھ نے 20 مئی (اتوار کے روز) کٹھوعہ کے لکھن پور سے ہیرا نگر تک ایک پیدل ریلی نکالی جس کے دوران اُن کے بھائی ،راجندر سنگھ عرف بابی،نے وزیر اعلیٰ کے لئے انتہائی نازینہ الفاظ کا استعمال کیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں بابی سنگھ کو وزیر اعلیٰ کے نام غلیظ نعرے لگاتے اور ہزاروں حامیوں سے انکا جواب لیتے دیکھا گیا تھا اور اس واقعہ کی چہارسو مذمت ہوئی تھی یہاں تک کہ اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پولس سے ایف آئی آر درج کرنے کی ”گذارش“کی تھی۔چناچہ پولس نے بابی کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے انکی تلاش شروع کردی تھی تاہم وہ روپوش ہو گئے ہیں ۔انہیں اشتہاری قرار دئے جانے کے بعد ،ذرائع کے مطابق،انکی گرفتاری میں پولس کو مدد مل سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھئیں

لال سنگھ کے بھائی کی محبوبہ مفتی کے خلاف فحش کلامی،عمر برہم

 

Exit mobile version