سرینگر// بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر اور حال ہی کابینہ سے ہٹائے گئے سابق وزیر چودھری لال سنگھ کی ایک ریلی میں انکے بھائی نے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف کھلے عام گالی گلوچ کی ہے اور ہزاروں لوگوں کے درمیان خاتون وزیر اعلیٰ کیلئے فحش نعرہ بازی کی ہے۔اس واقعہ کی ایک ویڈیو کلپ انٹرنیٹ پر وائرل ہوچکی ہے اور اسکی شدید الفاظ میں مذمت کی جارہی ہے یہاں تک کہ اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے خاطی کے خلاف ایف آئی آر درج کئے جانے تک کی پولس سے ”گذارش“کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس طرح کی فحش کلامی نا قابل قبول اور قابل مذمت ہے۔
”محبوبہ مفتی کے خلاف بالکل ناقابل قبول زبان کا استعمال کیا گیا ہے، میں اس کی مذمت کرتے ہوئے جموں وکشمیر پولیس سے گذارش کرتا ہوں کہ بدسلوکی کرنے والے اس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کیاجائے“۔
جموں کے کٹھوعہ ضلع میں امسال جنوری میں ایک آٹھ سالہ معصوم بچی کے اغوا،عصمت دری اور قتل کے واقعہ کے ملزموں کی حمایت کرنے کی پاداش میں بی جے پی کو عوامی سطح پر زبردست دباو کے سامنے جھک کر چودھری لال سنگھ اور چندرپرکاش نامی وزراءسے استعفیٰ لینا پڑا تھا۔دونوں وزراءنے ملزموں کے حق میں نکالی گئی ریلیوں میں شرکت کر نے کے علاوہ پولس کو انکے خلاف نرم ہونے کی ہدایت دی تھی جس کے ثبوت عام ہونے پر انہیں کابینہ میں بنائے رکھنا بھاجپاکیلئے مشکل ہوگیا تھا۔چناچہ چندرپرکاش نے اس واقعہ کے بعد خاموشی اختیار کی ہوئی ہے تاہم لال سنگھ نے ایک جارحانہ مہم جاری رکھی ہوئی ہے جسکے تحت وہ ابھی تک کئی متنازعہ ریلیاں نکال کر نہ صرف ریاستی سرکار کے خلاف بول چکے ہیں بلکہ ملزموں کی جانب سے واقعہ کی سی بی آئی اینکوائری کرائے جانے کی بھی بار بار حمایت کرتے رہے ہیں۔اسی طرح کی ایک ریلی انہوں نے اتوار کو لکھن پور سے لیکر ہیرانگر تک نکالی تھی جس میں ہزاروں لوگوں کو انکے بھائی جوشیلی اور اشتعال انگیز نعرہ بازی کروارہے تھے۔
انٹرنیٹ پر وائرل ہوچکے ایک ویڈیو میں لال سنگھ کے بھائی کو وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کیلئے انتہائی فحش نعرہ بازی کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔چناچہ سوشل میڈیا پر اس ویڈیو پر طرح طرح کے تبصرے کئے جارہے ہیں اور بیشتر لوگ اسکے لئے لال سنگھ کے ساتھ ساتھ بھاجپا کی تنقید کرتے ہوئے محبوبہ مفتی کو اس پارٹی کے ساتھ گٹھ جوڑ میں سرکار بنانے کیلئے کوس رہے ہیں۔اس دوران اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے”محبوبہ مفتی کے خلاف بالکل ناقابل قبول زبان کا استعمال کیا گیا ہے، میں اس کی مذمت کرتے ہوئے جموں وکشمیر پولیس سے گذارش کرتا ہوں کہ بدسلوکی کرنے والے اس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کیاجائے“۔دریں اثنا ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے پولس میں اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ لال سنگھ کے بھائی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جارہی ہے۔ایجنسی نے تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں اور نہ ہی آخری اطلاعات ملنے تک بی جے پی کی جانب سے ہی اس پورے معاملے پر کوئی تبصرہ کیا گیا تھا۔