کانگریس کی طرفسے مولوی فاروق اور غنی لون کو خراج عقیدت

سرینگر// کانگریس کے جموں کشمیر یونٹ نے حریت لیڈر عبدالغنی لون اور مولوی محمد فاروق کو انکی برسیوں پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں نے ”ریاست میں امن وامان کی خاطر اپنی جانوں کی قربانیاں دیں“ ۔مقامی خبررساں ایجنسی کے این این کی ایک رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی 27ویں برسی کے موقع پر کانگریس کے سرینگر ہیڈکواررٹر پر منعقدہ ایک تقریب میں جہاں راجیو گاندھی کو ”اکیسویں صدی کے ہندوستان کا معمار“اور ایک دور اندیش لیڈر بتاتے ہوئے انہیں یاد کیا گیا وہیں مولوی محمد فاروق اور عبدالغنی لون کو بھی یاد کیا گیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ایجنسی کے مطابق پارٹی کے نائب صدر اور ایم ایل سی جی این مونگا کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب میں راجیو گاندھی کے بحیثیت وزیر اعظم اٹھائے گئے کئی اقدامات کا تذکرہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ کس طرح انکی پالیسیوں نے ہندوستان کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے۔

”ریاست میں امن وامان کی خاطر اپنی جانوں کی قربانیاں دیں“ ۔

تقریب میں ایم ایل سی مظفر پرے ،ایم ایل اے محمد امین بٹ ،ترجمان فاروق اندرابی ،جنرل سیکریٹری سریندر چنئی ،سینئرلیڈر جی این میر لسجن ،زاہد حسین جان ،عبدالغنی خان ودیگر عہدیداراں نے شرکت کی ہے اورآنجہانی گاندھی کے علاوہ مولوی فاروق اور عبدالغنی لون کی ”خدمات“کو یاد کیا ہے ۔واضح رہے کہ حریت (ع)کے چیرمین مولوی عمر فاروق کے والد تب وادی کے میرواعظ کہلاتے تھے کہ جب 21مئی1990کو انہیں نامعلوم اسلحہ برداروں نے انکے گھر میں گھس کر گولی مار دی تھی جبکہ بارہ برس بعد انہی کی برسی کی ایک تقریب میں شرکت کے دوران حریت لیڈر عبدالغنی لون کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔لون کے ایک بیٹے ابھی حریت(ع)کے لیڈر ہیں جبکہ دوسرے،سجاد غنی لون،بی جے پی کی طرفسے،پی ڈی پی-بی جے پی حکومت میں کابینہ درجہ کے وزیر ہیں۔

دونوں لیڈروں کی برسیوں کے موقع پر آج بزرگ راہنما سید علی شاہ گیلانی کی قیادت والی مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر کشمیر بند تھا جبکہ سرکار نے اسی قیادت کے عید گاہ چلو پروگرام کو ناکام بنانے کیلئے سرینگر کے بیشتر علاقوں میں کرفیو جیسی بندشیں نافذ کردی تھیں۔مشترکہ مزاحمتی قیادت نے عیدگاہ کے مزار شہدائ پر فاتحہ خوانی کے بعد ایک بڑے جلسے کا پروگرام بنایا ہوا تھا۔

Exit mobile version