ترال میں چار جنگجو جاں بحق،2اہلکار بھی ہلاک

فائل فوٹو

سرینگر// جنگجووں کے خلاف جاری آپریشن ”آل آوٹ“کے تحت آج جنوبی کشمیر کے ترال میں ہوئی تازہ جھڑپ کے دوران سرکاری فورسز نے جیش محمد کے چار جنگجو وںکو مار گرایا ہے ۔سرکاری طوراب ختم بتائی گئی اس جھڑپ میں ایک فوجی اور جموں کشمیر پولس کے جنگجو مخالف دستے کے ایک جوان بھی ہلاک ہوگئے ہیںجبکہ دو مزید اہلکار شدید زخمی بتائے جارہے ہیں۔حالانکہ جھڑپ ختم ہوگئی ہے تاہم فوج اور دیگر سرکاری فورسز نے ایک وسیع علاقہ کو محاصرے میں لیا ہوا ہے اور تلاشی کارروائی جاری ہے۔

ریاستی پولس کے سربراہ ایس پی وید نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آپریشن میں چار جنگجو مارے گئے ہیں جن کا تعلق جیش محمد تنظیم سے ہے۔

ترال قصبہ سے قریب پندرہ کلو میٹر دور لام نامی علاقہ کے جنگل میں جنگجووں کی موجودگی کی اطلاع پانے پر فوج کی 42آرآر،سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولس کے اسپیشل آپریشنز گروپ(ایس او جی)کے ایک مشترکہ اسکارڈ نے یہاں کا محاصرہ کرلیا تھا۔ذرائع کے مطابق سرکاری فورسز ابھی علاقے کا محاصرہ کر ہی رہی تھیں کہ جنگجوو¿ں نے حملہ کیا جس میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور ایک پولس اہلکار سمیت دیگر تین شدید زخمی ہوگئے۔اس حملے کے ساتھ ہی جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم فوج نے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا اور پھر جلد ہی جانبین کا دوبارہ آمنا سامنا ہوا جس میں پہلے ایک جنگجو کے اور پھر مزید تین کے مارے جانے کی خبر ہے۔سرکاری ذرائع نے کہا کہ مذکورہ غیر ملکی معلوم ہوتے ہیں جبکہ انکی شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ریاستی پولس کے سربراہ ایس پی وید نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آپریشن میں چار جنگجو مارے گئے ہیں جن کا تعلق جیش محمد تنظیم سے ہے۔ سرکاری ذرائع نے مہلوک فوجی کی شناخت42آرآر کے اجے کمار اور جموں کشمیر پولس کے ایس او جی کے لطیف گجر کے بطور کی۔بتایا جاتا ہے کہ لطیف گجر اس سے قبل کئی جنگجو مخالف آپریشنوں میں شامل رہے ہیں۔

جموں کشمیر پولس نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ مارے گئے جنگجو وں کی تحویل سے اسلحہ اور گولہ بارود ضبط کیا گیا ہے۔پولس کے انسپکٹر جنرل(کشمیر)ایس پی پانی نے بتایا کہ جھڑپ ختم ہوگئی ہے۔انہوں نے تاہم کہا کہ جنگل کا محاصرہ جاری ہے اور تلاشی لی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پتہ کیا جارہا ہے کہ مارے گئے جنگجو کے ساتھ کتنے اور لوگ تھے اور کیا وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

دریں اثنا اس واقعہ کے فوری بعد ترال اور ملحقہ علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور لوگوں نے سرکاری فورسز پر پتھراو کیا۔علاقے میں انٹرنیٹ کی سہولت بند کردی گئی ہے اور اضافی فورسز کو کام پر لگادیا گیا ہے۔اایک پولس افسر نے حالات کو قابو میں بتایا ۔

Exit mobile version