سرینگر// کھنموہ سرینگر کے ایک سابق جنگجو اور علاقہ کے ایک معزز شخص محمد یونس بٹ کے دماغ کی نس پھٹ جانے کی وجہ سے انکی موت واقع ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق موصوف کا 13 مارچ کو نمازِ مغرب کے وقت مقامی مسجد کے اندر ”برین ہیمریج“ ہوگیا تھا۔ ان ذرائع کے مطابق مسجد میں موجود لوگوں نے یونس کو فوری طور اسپتال پہنچادیا تھا جہاں بائیس گھنٹے تک زیرِ علاج رہنے کے باوجود بھی وہ جانبر نہیں ہوسکے۔
پہلی بار گرفتار ہوکے کئی سال جیل میں رہ چکے ہیں جبکہ رہائی کے بعد انہیں مزید کئی بار پکڑا اور رہا کیا جاتا رہا جسکے بعد انہوں نے محنت مزدورہ کرنا شروع کیا۔
معلوم ہوا ہے کہ محمد یونس محض سترہ سال کی عمر میں حزب المجاہدین کے جنگجو بن گئے تھے اور اپنے زمانے میں ایک جانا پہچانا نام تھے۔وہ پہلی بار گرفتار ہوکے کئی سال جیل میں رہ چکے ہیں جبکہ رہائی کے بعد انہیں مزید کئی بار پکڑا اور رہا کیا جاتا رہا جسکے بعد انہوں نے محنت مزدورہ کرنا شروع کیا۔ فیس بُک پر انکے انتقال کی خبر دیتے ہوئے اُنکے ایک شناسا نے یوں لکھا ہے ”وہ سترہ سال کی عمر میں عسکریت سے وابسطہ ہوگئے.اپنے زمانے میں حزب المجاہدین کے صف اول کے مجاہد مانے جاتے تھے.پھر گرفتار ہوئے.رہائی کے بعد پھر تحریک کی خدمت میں حاضر ہوئے،پھر گرفتار پھر رہائی۔۔۔آخر پر گھریلو حالت کی خستہ حالی کو مدنظر رکھتے ہوئے موصوف محنت مزدوری کرکے اہل وعیال کی ذمہ داریاں نبھانے میں مصروف عمل تھے“۔
معلوم ہوا ہے کہ موصوف مالی اعتبار سے غریب تھے تاہم اوصاف حمیدہ کی وجہ سے وہ اپنے علاقہ میں بڑے معزز مانے جاتے تھے اور انکے یوں اچانک انتقال کرجانے پر پورا علاقہ سوگوار ہے۔